قومی اسمبلی کی نشست این اے 127 لاہور پر پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار عطا ء تارڑاور پیپلز پارٹی امیدوار پی پی 160میاں مصباح الرحمان کو نوٹسز جاری۔ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے این اے 127 لاہور واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی حکومت پنجاب سے رپورٹ طلب کی۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر نے دونوں کو طلب کر لیا۔
لاہور میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے مابین مبینہ ووٹوں کی خریدوفروخت اور الیکشن دفتر پر حملے کے تناظر میں نوٹسزجاری کئے گئے۔
ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر کی جانب سے دونوں امیدواروں کو 5 فروری کو دستاویزی ثبوتوں کے ساتھ طلب کیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا اللہ تارڑ نے الزام عائد کیا تھا کہ پیپلز پارٹی پیسوں کے عوض لوگوں سے ووٹ خرید رہی ہے۔
انہوں نے اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی شئیر کی تھی جس میں کچھ لوگوں کو پیسوں کے عوض ووٹ خریدتے اور مقدس کتابوں پر پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے کا حلف لیتے دیکھا جاسکتا ہے۔
الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کی طرف سے واقعے کی رپورٹ جمع کروانے میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا۔
صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے کہا کہ صوبائی حکومت پنجاب کی طرف سے رپورٹ ابھی تک موصول نہیں ہوئی، اور ڈپٹی کمشنر لاہور کو فوری ایکشن لینے اور رپورٹ جمع کرانے کی ہدایات جاری کیں۔
الیکشن کمشنر پنجاب کا کہنا ہے کہ صوبہ پنجاب میں انتخابی مہم کی مانیٹرنگ کا نظام فعال ہے، ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسران نے خلاف ورزیوں کے واقعات کا نوٹس لیا ہے۔
صوبائی الیکشن کمشنر نے بتایا کہ این اے 155 لودھراں میں جہانگیر ترین کو حلقے میں ترقیاتی کام کروانے پر نوٹس جاری کیا گیا۔
پی پی 188 اوکاڑہ میں ملک غضنفر کو اسلحے کی نمائش پر نوٹس جاری کیا گیا۔
پی پی 208 خانیوال میں محمد طیب کو تشہیری مواد پر وارننگ جاری کی گئی۔
اسی طرح خانیوال کے مختلف حلقوں کے چار امیدواران کو بھی نوٹسز جاری ہوئے۔
بہاولپور کے حلقوں کے نو امیدوران کو بھی نوٹس جاری کئے گئے۔