اگر کسی امیداوار کو الیکشن میں دھاندلی کا خوف ہے تو انہیں سمجھ دار پولنگ ایجنٹس کی خدمات حاصل کرنا ہوں گی جو فارم 45 کا فوری حاصول یقینی بنائے۔
فارم 45 کیا ہوتا ہے اور اسے حاصل کرنے کیلئے کیا طریقے اپنائے جاتے ہیں، اس پر آج نیوز نے منجھے ہوئے پولنگ ایجنٹس سے بات کی۔
الیکشن میں فارم 45 انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔پریذائڈئنگ آفیسر پولنگ سٹیشن کے نتائج پولنگ ایجنٹس کے دستخط کے بعد اسی فارم پر جاری کرتا ہے۔
ایک پولنگ ایجنٹ کا کہنا تھا کہ ، ’فارم 45 کے علاوہ الیکشن کچھ نہیں ہیں، اگر فارم 45 نہیں دیں گے تو پریزائیڈنگ افسر کی اپنی مرضی ہوتی ہے کہ وہ جو رزلٹ ڈال دے وہ بھجوا دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ الیکشن میں پریزائیڈنگ افسر بہانے بنا رہا تھا کہ فارم 45 آیا ہی نہیں ہے، صبر کریں یہ لکھ کر دیتا ہوں تو انہوں نے کم از کم 12 بجے تک ہمیں وہیں روکا ہوا تھا۔
ایک اور پولنگ ایجنٹ نے بتایا کہ فارم 45 میں متعلقہ پولنگ بوتھ /اسٹیشن کا پریزائیڈنگ افسر آپ کو مکمل رزلٹ اپنے دستخط کے ساتھ لکھ کردے گا، بعد میں اگر دھاندلی وغیرہ کا مسئلہ ہوا تو اسی فارم 45 بیکی بنیاد پر اسٹے آرڈر یا عدالت میں جایا جاسکتا ہے۔
ایک ایجنٹ نے بتایا کہ فارم 45 الیکشن کے حتمی نتائج میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے کیونکہ اسی میں تمام نتائج درج کرکے آگے دینے ہوتے ہیں۔
فارم 45 کے بعد دھاندلی کے امکانات ختم ہوجاتے ہیں اس لئے جن امیدواروں کو دھاندلی کا خدشہ ہے انہیں اپنے لیے تجربہ کار اور سمجھ دار پولنگ ایجنٹس کی خدمات حاصل کرنے ہوں گی۔