ملک میں عام انتخابات کے قریب آتے ہی دلچسپ واقعات رونما ہونے شروع ہوگئے ہیں، کہیں خونی رشتے آپس میں ایک دوسرے کے مقابل ہیں تو کہیں ایسے نام انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جنہیں دیکھ کر حیرت سے منہ کھلا رہ جاتا ہے۔
ایسا ہی کچھ ہو رہا ہے فیصل آباد کے حلقہ این اے 99 میں، جہاں عاصم منیر اور عمران خان ایک دوسرے کے خلاف انتخابی میدان میں اترے ہوئے ہیں۔
لیکن یہ وہ عاصم منیر اور عمران خان نہیں جو آپ سمجھ رہے ہیں۔
جن دو شخصیات کا ہم ذکر کر رہے ہیں وہ اصل عمران خان اور آرمی چیف عاصم منیر نہیں، بلکہ ان کے ہمنام ہیں جو فیصل آباد میں آمنے سامنے ہوں گے۔
فیصل آباد میں عاصم منیر جماعتِ اسلامی کے امیدوار ہیں جو ”ترازو“ کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑیں گے، جبکہ ان کے مدِمقابل تحریکِ لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے عمران خان ہیں جن کا انتخابی نشان ”کرین“ ہے۔
خیال رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان گزشتہ کئی ماہ سے جیل میں قید ہیں اور ان کا 8 فروری کو الیکشن میں حصہ لینے کا حق بھی ختم ہوگیا ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی سے ان کا انتخابی نشان بلّا بھی چھن چکا ہے، جس کے بعد اپ پی ٹی آئی کے تمام امیدوار مختلف انتخابی نشانوں کے ساتھ انتخابی میدان میں اترے ہیں۔
سال 2018 کے الیکشن میں یہ حلقہ این اے 105 تھا اور یہاں سے تحریک انصاف کے امیدوار رضا نصر اللہ کامیاب ہوئے تھے جب کہ مسلم لیگ ن کے محمد فاروق بہت کم مارجن سے دوسرے نمبر پر رہے تھے۔ محمد فاروق اس مرتبہ پھر حلقے سے امیدوار ہیں۔
یہ وہی محمد فاروق ہیں جن کا ٹکٹ کے معاملے پر اپنے بیٹے سے جھگڑا پارٹی اجلاس میں سامنے آیا تھا اور نواز شریف نے باپ بیٹے کی صلح کرا دی تھی۔