نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑکی زیرصدارت سرمایہ کاری کونسل کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں 24 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ آرمی چیف نے پاک فوج کی جانب سے حکومتی اقدامات کا بھرپور ساتھ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ جب کہ وزیر اعطم نے امید ظاہر کی آئندہ منتخب حکومت ان معاشی پالیسیوں کے تسلسل کو برقرار رکھے گی۔
سرمایہ کاری کونسل کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس ہوا، نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے اجلاس کی صدارت کی، اجلاس تقریباً 4 گھنٹے تک جاری رہا۔
اجلاس میں آرمی چیف، وزرائے اعلیٰ، چاروں چیف سیکریٹریز، گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین واپڈا، چیئرمین نادرا اور ایف بی آر حکام شریک ہوئے۔
کمیٹی نے اجلاس میں اسٹریٹیجک کنالز ویژن 2030 اور ایف بی آر اصلاحت کی منظوری دیدی۔
اپیکس کمیٹی نے ملک کی معیشت کی بہتری کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کو خوش آئند قرار دیا۔
کمیٹی نے دوست ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔
آرمی چیف نے پاک فوج کی جانب سے حکومتی اقدامات کا بھرپور ساتھ دینےکےعزم کا اظہار کیا۔
اجلاس کے اختتام پر نگران وزیرِ اعظم نے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرزکی طرف سے معاونت کی تعریف کی۔
وزیر اعطم نے امید ظاہر کی آئندہ منتخب حکومت ان معاشی پالیسیوں کے تسلسل کو برقرار رکھے گی۔
ایس آئی ایف سی ایپکس کمیٹی اجلاس میں 24 نکاتی ایجنڈے، سرکلرڈیٹ اور دیگر اہم امور پرغور کیا گیا۔
اجلاس میں مختلف وزارتوں نے ملک میں سرمایہ کاری اور جاری منصوبوں پر بریفنگ دی۔
اجلاس میں نگراں وفاقی وزیر فواد حسن فواد نے نجکاری امور پر بریفنگ دی جبکہ ایس آئی ایف سی ایپکس کمیٹی کو ایف بی آر کی تشکیلِ نو پر بھی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں یو اے ای اور کویت کے ساتھ سرمایہ کاری معاہدوں پر پیشرفت رپورٹ بھی پیش کی گئی۔
اجلاس کو بجلی چوری اور متبادل توانائی کے معاہدوں، سرکلر ڈیٹ، آر ایل این جی پاور پلانٹس کی نجکاری پر بریفنگ دی گئی۔
ایس آئی ایف سی ایپکس کمیٹی میں ایران گیس پائپ لائن پروجیکٹ پر بھی بات چیت ہوئی اور نئے گھریلو صارفین کے لیے نئی ایل این جی سپلائی پالیسی پیش کی گئی، اس کے علاوہ دیگر رپورٹس بھی اجلاس میں پیش کی گئیں۔
اجلاس سے قبل وزیراعظم ہاؤس آمد پر نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا استقبال کیا۔