پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حلیم عادل شیخ کی گرفتاری پر سندھ حکومت سے جواب طلب کرلیا۔
پشاور ہائیکورٹ نے حلیم عادل شیخ کو 27 اگست کو تین مقدمات میں راہداری ضمانت دی تھی اور انہیں 4 ستمبر کو متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کو کا حکم دیا تھا لیکن سندھ پولیس نے حلیم عادل شیخ کو گرفتار کرلیا جس کے خلاف حلیم عادل شیخ کی جانب سے پشاور ہائیکورٹ میں توہین عدالت درخواست دائر کی گئی۔
حلیم عادل شیخ کی درخواست پر پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد نے سماعت کی۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ راہداری ضمانت کے باوجود حلیم عادل شیخ کو گرفتار کیا گیا جو نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ توہین عدالت کے زمرے میں بھی آتا ہے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ حلیم عادل شیخ کو تین مقدمات میں رہداری ضمانت دی گئی تھی لیکن انہیں نئے مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔
بعد ازاں عدالت نے کیس میں سندھ حکومت کو نوٹس جاری کرکے آئندہ سماعت تک جواب طلب کرلیا۔