اڈیالہ جیل راولپنڈی میں غیرشرعی نکاح کیس میں 3 گواہان کے بیانات قلمبند کرلیے گئے جبکہ دوران سماعت پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور خاور مانیکا کے مابین تلخ کلامی ہوئی، جس کے بعد ساڑھے 10 گھنٹے تک جاری رہنے والی طویل سماعت کل صبح تک ملتوی کردی گئی۔
سینئر سول جج اسلام آباد قدرت اللہ نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف اڈیالہ جیل میں غیرشرعی نکاح کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران 3 گواہان کے بیانات قلمبند کر لیے گئے، بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل نے عون چوہدری اور خاور فرید مانیکا کے بیانات پر جرح بھی مکمل کرلی جبکہ 2 گواہان مفتی سعید اور لطیف کے بیانات پر کل جرح مکمل کی جائے گی۔
سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ کل گواہان کے بیانات پر جرح کا آغاز کریں گے، گواہان میں مفتی سعید، عون چوہدری، خاورمانیکا اور محمد لطیف شامل ہیں۔
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان، بشریٰ بی بی اور خاورمانیکا کے مابین تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل بھی دوران جرح خاورمانیکا سے لڑپڑے، وکیل عثمان گل نے خاور مانیکا کو مکا مارنے کی کوشش کی۔
دوران سماعت سابق وزیراعظم عمران خان نےعدالت سے استدعا کی میں اور بشریٰ بی بی قرآن پاک پر حلف لینے کے لیے تیار ہیں، خاورمانیکا بھی حلف لے۔
عمران خان نے جج قدرت اللہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی کو نکاح کے دن دیکھا ہے، قرآن لائیں میں ہاتھ رکھ کر حلف دینے کو تیار کو ہوں۔
خاور مانیکا نے عمران خان کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ تم جھوٹ بول رہے ہو، خدا سے ڈرو میرا گھر تم نے برباد کیا۔
سماعت کے دوران سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے عدالت سے قرآن پاک پر حلف لینے کی ضد کی۔
عدالت نے عمران خان سے کہا کہ حلف لینے کے بعد آپ کا حقِ جرح ختم ہوجائے گا۔
عدالت نے آرڈر لکھوایا کہ قرآن پاک پر حلف لینے کے ملزمان کا حق جرح ختم ہوگا، جس پر عمران خان حلف لینے سے مکر گئے اور کہا کہ ہم حلف بھی لیں گے جرح بھی کریں گے۔
اس پر جج نے کہا کہ آپ جرح نہیں کرسکتے، آپ نے گواہ سے حلف لینے کی آفر کی ہے۔
بعدازاں عدالت نے غیر شرعی نکاح کیس کی ساڑھے 10 گھنٹے تک جاری رہنے والی طویل سماعت کل صبح تک ملتوی کردی۔
دوسری جانب اڈیالہ جیل میں پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔
احتساب عدالت اسلام اباد کے جج محمد بشیر کی عدم دستیابی کے باعث سماعت 10 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔
وکلاء صفائی کی درخواست پر انکوائری رپورٹ کی نقول انہیں فراہم کر دی گئیں۔