لاہور کی اینٹی کرپشن عدالت نے پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیوں کے مقدمے میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی سمیت تمام ملزمان کو آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے طلب کرلیا۔
اینٹی کرپشن عدالت لاہور میں پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیوں کے کیس کی سماعت ہوئی، راسیکیوشن نے مؤقف اختیار کیا کہ پنجاب اسمبلی میں تحریری امتحان میں فیل ہونے والے ملزموں کو گریڈ 17 میں ملازمتیں دی گئیں۔
چوہدری پرویز الہٰی عدالت کے روبرو پیش ہوئے جبکہ 2 شریک ملزمان نے حاضری معافی کی درخواست دائر کی جبکہ شریک ملزمان کے غیر حاضر ہونے کے باعث فرد جرم عائد نہ ہو سکی۔
پرویز الہٰی اور محمد خان بھٹی سمیت تمام ملزمان کو چالان کی کاپیاں تقسیم کی جا چکی ہیں۔ بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت 12 فروری تک ملتوی کر دی۔
دوسری جانب احتساب عدالت لاہور نے ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن کے ریفرنس میں پرویز الہٰی سمیت تمام ملزمان کو 14 فروری کو فرد جرم کے لیے طلب کرلیا۔
پرویز الہٰی سمیت دیگر ملزمان کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا جبکہ احتساب عدالت کے جج زبیر شہزاد کیانی نے ریفرنس پر سماعت کی اور ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں تقسیم کردی گئیں۔
ضلع کچہری لاہور میں ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن کا مقدمے میں تفتیشی افسر کی جانب سے مقدمے کا چالان پیش نہ کیا جا سکا۔
عدالت نے تفتیشی افسر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے 15 فروری تک چالان جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
اینٹی کرپشن عدالت میں دوران سماعت پرویز الہٰی نے جج کو دونوں ہاتھوں سے سلام کیا اور کہا کہ جب آپ بلاتے ہیں ہم حاضر ہو جاتے ہیں، دھند ہو یا بارش آپ سے انصاف کی امید ہے۔
جج ارشد حسین نے جواب دیا کہ چوہدری صاحب، آپ نے دنوں ہاتھوں سے سلام کیا ہے، کچھ لحاظ تو کرنا پڑے گا، فرد جرم عائد ہونے کے بعد اگر طبیعت خراب ہو تو آپ نہ آیے گا۔