باجوڑ سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 8 پرآزاد امیدوار ریحان زیب خان کے قتل کے بعد مقتول کو پی ٹی آئی کا امیدوار قرار دیا جا رہا ہے تاہم پی ٹی آئی کی اپنی فہرستوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریحان زیب خان پارٹی کے امیدوار نہیں تھے۔
پی ٹی آئی کے انتخابی نشان سے محروم ہونے کے باعث اس کے حمایت یافتہ تمام امیدوار آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہے ہیں تاہم پارٹی نے اپنے امیدواروں کی فہرستیں انٹرنیٹ پر جاری کی ہیں۔
پارٹی کی جانب سے قومی اسمبلی کے امیدواروں کی جو ابتدائی فہرست فہرست جاری کی گئی اس میں این اے 8 سے پارٹی کے امیدوار گل داد خان تھے۔ مذکورہ فہرست اسکربڈ کے اس لنک پر موجود تھی۔ تاہم اب یہ فہرست اس جگہ سے ہٹائی جا چکی ہے۔
بعد میں پارٹی نے امیدواروں کی فہرست کا ایک نیا ورژن جاری کیا جو یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔ اس ورژن کے مطابق این اے 8 اے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار گل ظفر خان ہیں جو 2018 میں بھی اس علاقے سے منتخب ہوئے تھے اور پی ٹی آئی کے رکن تھے۔
پی ٹی آئی کی پرانی فہرست اسکربڈ پر تو دستیاب نہیں تاہم انٹرنیٹ پر وے بیک مشین نامی ایک ٹول کے ذریعے تلف کیا گیا مواد دیکھا جا سکتا ہے۔
اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ کو تلف شدہ ویب پیج کا یو آر ایل معلوم ہو۔ وے بیک مشین پر جا کر آپ مذکورہ یو آر ائل کے ذریعے تلاش کر سکتے ہیں۔
وے بیک مشین پر پرانے یو آر ایل کو تلاش کرکے دیکھا جا سکتا ہے کہ این اے 8 باجوڑ کے سامنے گل داد خان کا نام تحریر ہے۔
ذرائع کا دعوی ہے کہ ریحان زیب باجوڑ میں پی ٹی آئی کاپرجوش اوروفادارکارکن تھے۔
لیکن پی ٹی آئی نےریحان زیب کےبجائےامیرگل دادکوٹکٹ دیا کیونکہ امیر گل داد خان نےپارٹی فنڈ میں 160 ملین جمع کرائے تھے۔
ذرائع نے دعوی کیا کہ بانی پی ٹی آئی نےوفادارپارٹی ورکرپرامیرامیدوار کوترجیح دی۔
تاہم یہ واضح نہیں کہ بعد میں گل ظفر کی حمایت کیوں کی گئی۔
اے این پی رہنما ایمل ولی خان کے مطابق زیب خان کے چچا نے قتل کا الزام گل ظفر اور گل داد پر عائد کیا ہے۔
ایمل ولی خان نے اس حوالے سے ویڈو شیئر کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔