عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس دائر کرنے والے سابق لیگی ایم این سے محسن شاہنواز رانجھا نے فیصلہ آنے پر اپنا ردعمل دیا ہے۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے آج اڈیالہ جیل میں فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ریفرنس میں 14،14 سال قید با مشقت اور کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 10 سال نااہلی کی سزا سنائی ہے۔
اس فیصلے پر رد عمل دینے والے محسن شاہنواز رانجھا نے ایکس پوسٹ میں کہا کہ، ’میں نے کہا تھا کہ میں عمران احمد نیازی کومنطقی انجام تک پہنچا کے چھوڑوں گا۔‘
عمران خان کے خلاف شکایت کنندہ ن لیگ کے رہنما نے اہنی ایکس پوسٹ میں مزید لکھا کہ ، ’توشہ خانہ کیس میں نااہل نیازی ایک بار پھر نااہل۔‘
واضح رہے کہ اگست 2022 دائر کردہ ریفرنس میں دعویٰ کیا گیا تھا توشہ خانہ سے تحائف خرید کر عمران خان نے انہیں الیکشن کمیشن میں جمع کروائے گئے اثاثہ جات کے گوشواروں میں ظاہرنہیں کیا،اس بددیانتی پر انہیں آرٹیکل 62 (ون) (ایف) کے تحت نااہل قرار دیا جائے۔
توشہ خانہ ریفرنس سے عمران خان کی سزا اور نااہلی تک
ریفرنس کے مطابق قانونی طورپر لازم تھا کہ عمران خان نے دانستہ تحائف کو چھپایا، میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے ان تحائف کی فروخت کو قبول کیا ہے لیکن الیکشن کمیشن کی دستاویزات میں فروخت بھی چھپائی گئی۔ انہیں بطور وزیراعظم کل 58 تحائف ملے جن میں گراف کی ’مکہ ایڈیشن‘ قیمتی گھڑی سمیت دیگر اشیاء شامل ہیں۔ عمران خان نے سرکاری توشہ خانہ سے یہ تحائف 20 اور پھر 50 فیصد رقم ادا کر کے حاصل کیے۔