پولیس نے عدالت کے باہرموجود پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں کوحراست میں لے لیا،شکایت پر عدالت نے زیرحراست ملزمان کی فہرست طلب کرلی
سندھ ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کے امیدواروں اورکارکنوں کے خلاف تین تلوارپرہنگامہ آرائی کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔
پی ٹی آئی کے نامزدامیدواراورکارکن سندھ ہائی کورٹ میں پیش ہوئے،عدالت نے 5 خواتین سمیت پی ٹی آئی کے 92 ارکان کی حفاظتی ضمانت منظورکرلی۔
عدالت نےملزمان کو30،30 ہزارروپے کے مچلکے جمع کرانےکا حکم دیا اورانہیں ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت کردی۔
کراچی پولیس نےبھی عدالت کے باہرپکڑدھکڑکی اور پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا،پولیس کے مطابق ان ملزمان کوحراست میں لیا گیا ہے جن کی حفاظتی ضمانت منظور نہیں ہوئی۔
کارکنوں کی گرفتاری پرپی ٹی آئی کے وکیل چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے پاس پہنچ گئے، جہاں وکیل وہاب بلوچ نے چیف جسٹس کوبتایا کہ حفاظتی ضمانت کے باوجودکارکنوں کوگرفتار کیاجارہا ہے، جس پرچیف جسٹس نے زیرحراست ملزمان کی فہرست طلب کرلی۔
دوسری جانب پی ٹی آئی سندھ کے رہنما خرم شیرزمان نے پارٹی قیادت کی اجازت کے بغیرتین تلوارپرریلی نکالنے پراظہار برہمی کیااورپی ٹی آئی کے امیدواروں کوشوکازنوٹس جاری کرتے ہوئے تین روزمیں جواب طلب کرلیا۔