پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے سائفر کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں فیصلے کا پہلے سے علم تھا۔
ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ سائفر وہ کیس ہے جس کو دو دفعہ اسلام آباد ہایئکورٹ کالعدم قرار دے کر ازسرِ نو چلانے کا حکم دے چکی ہے، کیونکہ دونوں دفعہ اس کیس کو ایسے ہی آئین اور قانون کو روندتے ہوئے چلانے کی کوشش کی گئی۔ پھر مجھے اس کیس میں سپریم کورٹ ضمانت بھی دے چکی ہے کیونکہ اس کیس کی ساری عمارت ہی جھوٹ، دھونس، سازش اور فریب پر کھڑی کی گئی ہے۔
عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو سزا، بیرسٹر گوہر کی کارکنان کو تحمل کی ہدایت
عمران خان نے کہا کہ اب جبکہ مرکزی گواہان کے بیانات سے بھی اس کیس میں میرے اور شاہ محمود کے خلاف کچھ نہیں نکلا تو منصوبہ ساز گھبرا گئے ہیں اور اسے قانونی قواعد و ضوابط مکمل کیے بغیر ختم کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ٹرائل نہیں بلکہ وہ فکسڈ میچ ہے جس کا نتیجہ لندن پلان کے کرداروں، منصوبہ سازوں اور ان کے مہروں نے پہلے سے طے کر رکھا تھا۔ اسی لئے مجھے اس کیس کے فیصلے کا پہلے سے علم ہے۔
عمران خان نے کہا کہ یہ لوگ چاہتے ہیں اس کیس میں مجھے ایک سخت سزا سنا کر آپ کو اشتعال دلایا جائے تاکہ آپ سڑکوں پر نکل کر احتجاج کریں تو اس میں اپنے نامعلوم شامل کرکے نو مئی کی طرز پہ ایک دوسرا فالس فلیگ آپریشن کرکے وہ نتائج حاصل کرنے کی کوشش کی جائے جو پہلے فالس فلیگ آپریشن سے حاصل نہیں ہو پائے۔ دوسرا وہ یہ چاہتے ہیں کہ آپ لوگ مایوس اور بددل ہو کر 8 فروری کو گھروں میں بیٹھے رہیں۔