پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ اسپیشل کورٹ کے جج نے بڑا مناسب اور بہترین فیصلہ کیا ہے، بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان جب باہر آتی تھیں تو کہتی تھیں کہ میرے بھائی کو سزائے موت سنائے جائے گی، وہ پوری قوم کا ذہن بنا رہی تھیں۔
آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ میرا دعا تھی انہیں سزائے موت نہ ہو، شکر ہے ایسی کوئی سزا نہیں آئی۔
انہوں نے کہا کہ جج صاحب نے بڑا اچھا فیصلہ دیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی کیا رویہ اپناتے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ میرے خیال میں عدالت نے نرم فیصلہ دیا ہے۔
آج نیوز سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ ان کے رویے سے پاکستان کے سفارتی تعلقات متاثر ہوئے۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ جو پاکستان کی ڈیڈلائن کراس کرے گا اس کو سزا ملے گی، نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نکالا گیا تھا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اب این آر او کیوں مانگ رہے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک کا سپریم لا آئین پاکستان ہے، آئین بتاتا ہے کہ حکومت کیسے سرانجام دینی ہے، شہریوں کے کیا حقوق ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ تنقید کی آڑ میں ججز پر حملے کرین گے تو اس کی اجازت نہیں، سپریم کورٹ نے کھلے دل سے کہا ہر شخص کا بنیادی حق ہے، سوشل میڈیا پر اظہار کرتے وقت آئینی حدود کراس نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کلاسئفائیڈ دستاویز کو استعمال کیا۔