آئین پاکستان ہر شہری کو ووٹ ڈالنے کا حق مہیا کرتا ہے، اور اپنے اسی حق کے استعمال کیلئے اڈیالہ جیل کے 145 قیدیوں نے پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ ڈالنے کی درخواست کردی ہے۔
کوئی بھی قیدی جو پاکستانی ہو اور عمر 18 سال یا اس سے زائد ہو وہ اپنا ووٹ پوسٹل بیلٹ کے ذریعے کاسٹ کرسکتا ہے۔
پی ٹی آئی کے اسیر رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے انہوں نے اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پوسٹل بیلٹ کیلئے درخواست دے دی ہے۔
الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل سے 145 قیدیوں کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
قیدی اپنے ووٹ کیلئے پہلے آر او کو درخواست بھیجتا ہے، درخواست ملنے کے بعد آر او علاقے کی ووٹنگ لسٹ کے ذریعے اس نام کی تصدیق کرتا ہے اور پھر دو لفافے جیل حکام کو بھیج دیتا ہے۔
ایک لفافے پر آراو کا ایڈریس ہوتا ہے اور دوسرے میں بیلٹ پیپر اور ایک چھوٹا لفافہ ہوتا ہے۔
قیدی اپنا ووٹ کاسٹ کر کے اس لفافے میں ڈال کر جیلر کو دے دیتا ہے، جیلر یہ لفافہ آراو کو بھیجنے کا پابند ہوتا ہے۔
اگر سندھ کی صورتِ حال دیکھی جائے تو 24 سال سے سندھ کی جیلوں میں قید کسی خاتون نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔
2018 کے عام انتخابات کے دوران بھی سندھ کی مختلف جیلوں میں مرد قیدیوں سے ایک بھی ووٹ کاسٹ نہیں کرایا جا سکا تھا۔
2008 کے الیکشن میں سندھ میں محض 10 قیدیوں کے ووٹ کاسٹ کرائے گئے تھے۔