بلوچستان کے علاقے مچھ میں کالعدم بی ایل اے کے دہشت گردوں کا حملہ سیکیورٹی فورسز نے پسپا کردیا، نگراں وزیر اطلاعات بلوچستان کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں نے تین منظم حملے کیے، جوابی کارروائی میں 7 دہشتگرد مارے گئے۔
مچھ میں پیراور منگل کی درمیانی شب دہشت گردوں نے ایک بڑا حملہ کیا۔
ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسزکو دہشت گردوں کے حملے کی اطلاعات مل گئی تھیں اور انہوں نے دہشت گردوں کیلئے گھات لگا رکھی تھی۔
حملے میں پولیس اہلکار سمیت دو افراد جاں بحق اور ایک بچے سمیت 4 افراد زخمی ہوئے۔
ذرائع کے مطابق حملہ آوروں نے جیل کے مرکزی دروازے اور باؤنڈری وال پر راکٹ داغے۔
سیکورٹی فورسز نے بھاگتے دہشت گردوں کے خلاف سرچ آپریشن شروع کردیا۔
نگران وزیراطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے منگل کی سہ پہر ایک اپ ڈیٹ میں بتایا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن بدستور جاری ہے جب کہ 7 دہشت گرد مارے جا چکے ہیں۔
جان اچکزئی نے کہاکہ دہشت گردوں کے ہینڈلرز نے بھی اپنے چار لوگ مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پروپیگنڈے کے باوجود دہشت گردوں کو کوئی ثمر آور نتائج نہیں ملے اور دہشت گردوں کو ان کے را کے ہینڈلرز نے پسپائی کا مشورہ دیا لیکن پاکستانی فورسز ان کا پیچھا جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اس سے قبل ایک بیان میں جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ضلع بولان کے علاقے مچھ میں سکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے تین کوآرڈینیٹڈ حملوں کو ناکام بنایا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر جاری ایک بیان میں جان اچکزئی نے کہا کہ یہ حملے اسلم اچھو گروپ سے منسلک دہشتگردوں نے کیے، تاہم ان میں سکیورٹی فورسز کو کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی تنصیبات کو کوئی نقصان پہنچا۔
انہوں نے لکھا کہ ’دہشتگرد واپس جا چکے ہیں اور ہماری سکیورٹی فورسز متحرک ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ اس خطرے سے صبح تک نمٹ لیا جائے گا۔‘
نگراں وزیرِ اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں نے پہاڑوں سے راکٹ داغے ہیں، دہشت گردوں کے ہینڈلر بیرون ملک بیٹھے ہیں۔
جان اچکزئی نے آج نیوز سے گفتگو میں کہا کہ حملہ کالعدم بی ایل اے کی جانب سے کیا گیا، جسے فورسز نے پسپا کردیا۔
ایک اور موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دہشتگرد جہاں بھی پہاڑوں میں چھپے ہیں انہیں صبح تک ختم کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں نے سوشل میڈیا پر آپریشن کا پروپیگنڈہ کیا مگر ان کی یہ کوشش ناکام بنادی گئی۔
جان اچکزئی نے کہا کہ سکیورٹی اداروں نے ثابت کیا چند دہشتگرد کا ہماری فائر پاور اور مشین سے کوئی میچ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی فورسز کی جانب سے مچھ میں سرچ آپریشن جاری ہے اور صبح تک صورتحال کلیئر ہوجائے گی۔.
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک دفعہ پھر ہندوستان اور بی ایل اے کے من گھڑت پروپیگنڈا کو شکست ہوئی ہے۔
مچھ کوئٹہ سے اندازاً 60 کلومیٹر کے فاصلے پر جنوب مشرق میں واقع ہے۔ تاریخی مچھ جیل بھی اسی شہر میں واقع ہے۔
مچھ درہ بولان کا علاقہ ہے جو کہ انتظامی لحاظ سے ضلع کچھی کا حصہ ہے۔ بولان کا شمار بلوچستان کے ان علاقوں میں ہوتا ہے جو مسلح شورش سے متاثر رہے ہیں۔