پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز (پی پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف ہمیشہ لاڈلے ہوتے ہیں اور جب لاڈلے نہیں ہوتے تو اقتدار سے نکل جاتے ہیں، میں بلاول کو وزیراعظم دیکھنا چاہتا ہوں، کراچی میں اگر کچھ رکاوٹیں نہ ہوں تو پورے کراچی کی نشستیں ہم جیت سکتے ہیں۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ الیکشن میں ایک دوسرے پر تنقید جائز ہے، بلاول بھٹو مسلم لیگ ن مخالف ووٹ کو اپنی طرف کھینچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کا ہدف پنجاب ہے اور اس بار تو ہم پنجاب میں ضرور بیٹھیں گے کیونکہ یہاں احساس محرومی ہے مگر لوگوں کو نظر نہیں آتا۔ بینظیر بھٹو کے دور سے ہمیں پنجاب سے نکالنے کی کوشش کی گئی۔
آصف زرداری نے کہاکہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی بڑی پارٹیاں بن کر سامنے آئیں گی، تحریک انصاف اب ایک سائیڈ شو ہی رہے گی۔
سابق صدر مملکت نے مزید کہا کہ تحریک انصاف نہ تحریک ہے نہ فلاسفی، یہ بدتمیزی کا ڈراما ہے۔ بہت سے لوگ جو تحریک انصاف میں چلے گئے تھے وہ پیپلزپارٹی میں واپس آنے کے لیے تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی پورے ملک سے اچھے نتائج دے گی، کراچی میں اگر کچھ رکاوٹیں نہ ہوں تو پورے کراچی کی نشستیں ہم جیت سکتے ہیں، اگر لطیف کھوسہ جیت گئے تو مجھے بہت حیرت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو میں نے وزیراعظم بنوایا مگر یہ لکیر کے فقیر ہیں، آؤٹ آف باکس نہیں سوچتے۔ بلاول بھٹو کے لیے وزارت خارجہ کا تجربہ چاہیے تھا، اب اسے وزیراعظم دیکھنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہاکہ بلوچوں کو بڑے پیار سے سنبھالنا پڑے گا، لاپتا افراد کا معاملہ بھی ہم حل کر لیں گے، اس کے علاوہ معاشی مشکلات کا حل بھی نکل آئے گا کیونکہ جب آپ حکومت میں ہوتے ہیں تو فری ہینڈ ہوتا ہے۔
سابق صدر مملکت نے کہا کہ میرے دور میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا۔ میرے خیال میں عمران خان سیاسی قیدیوں میں نہیں آتے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلاول عام سیاسی قیدیوں کو جیل میں نہ رکھنے کی بات کر رہا ہے، سزا یافتہ کی نہیں، انتخابات کے بعد سیاسی بحران کم ہو جائے گا اور پھر سب کو کام کرنا پڑے گا۔
آصف زرداری کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ووٹوں کے بغیر کوئی وزیراعظم نہیں بن سکتا۔ ’ہمارے ووٹوں کے بغیر نواز شریف اور ن لیگ کے ووٹوں کے بغیر بلاول وزیراعظم نہیں بن سکے گا۔
سابق صدر مملکت نے کہا کہ انتخابات کے بعد سیاسی بحران کم ہو جائے گا کیونکہ انتخابات پر اعتراضات کے باوجود حکومتیں چلتی رہتی ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ عمران خان جیل میں سیکھ رہا ہے، وقت سب سکھا دیتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ نوازشریف سزا یافتہ تھے اس کے باوجود ان کے کیسز ختم ہو گئے مگر مجھ پر کیسز چل رہے ہیں۔ نوازشریف کے ساتھ زیادتی ہوئی یا نہیں مگر آسانی بھی تو بہت ہوئی۔ یہ جادوگری ہمیں نہیں آتی کیونکہ ہمارا ڈومیسائل کمزور ہے۔
آصف زرداری نے امید ظاہر کی آئندہ بننے والی حکومت مدت پوری کرے گی۔ اور یہ بھی امید ہے کہ بلاول بھٹو لاہور سے الیکشن جیت جائیں گے اور پھر یہاں سے آصفہ بھٹو میدان میں اتریں گی۔
ایک سوال کے جواب میں سابق صدر کا کہنا تھا کہ غریب عوام کے لیے 300 بجلی کے یونٹ معاف کرنا آسان ہے کیونکہ اتنا تو لائن لاسز ہے، ڈسکوز کی نجکاری کر دیں گے، ہم پی آئی اے کو پاؤں پر کھڑا کریں گے مگر کسی کو بیچنے نہیں دیں گے۔