الیکشن کمیشن آف پاکستان نے واضح کیا ہے کہ اگر کسی بھی حلقے میں خواتین کو انتخابی مہم چلانے سے روکا گیا تو الیکشنز ایکٹ کی دفعہ 9 کے تحت کارروائی کی جائے گی اور اس حلقے میں انتخابات کے عمل کو کالعدم بھی قرار دیا جا سکتا ہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے بتایا کہ کوہستان میں خواتین کے انتخابی مہم چلانے پر پابندی کی خبروں پر الیکشن کمیشن نے فوری نوٹس لیا۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ مختلف چینلز پر خبر نشر کی گئی کہ کوہستان میں علما کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر فتویٰ جاری کرتے ہوئے خواتین کی انتخابی مہم چلانے پر پابندی عائد کی، اس پر نوٹس لیتے ہوئے ضلعی مانیٹرنگ آفیسر اپر کوہستان سے رپورٹ طلب کی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ڈسٹرکٹ افسر نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ خبر درست نہیں اور نہ ہی مقامی علما نے کوئی ایسا فتویٰ جاری کیا ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن یہ واضح کرنا چاہتا ہے کہ اگر آئندہ انتخابات کے دوران کسی خاتون کو متعلقہ انتخابی حلقے میں انتخابی مہم چلانے سے یا ووٹ ڈالنے سے روکا گیا تو الیکشن کمیشن الیکشنز ایکٹ کی دفعہ 9 کے تحت کاروائی کرے گا اور اس حلقے میں انتخابات کے عمل کو کالعدم بھی قرار دیا جائے گا۔
دوسری جانب یہ رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ عام انتخابات 2024 کے نتائج ریٹرننگ افسران کی جانب سے جاری کیے جائیں گے، اس مقصد کے لیے 859 مقامات پر میڈیا وال بھی بنائی جائیں گی جہاں پر متعلقہ حلقوں کےنتائج آویزاں کیے جائیں گے۔
سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق الیکشن کمیشن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ہر ریٹرننگ آفیسر کے دفتر میں ڈیٹا انٹری آپریٹرز موجود ہوں گے جو وہاں پر پریذائیڈنگ افسران کی جانب سے موصول ہونے والے پولنگ اسٹیشن کے نتائج کو اپ ڈیٹ کریں گے۔
پریذائیڈنگ آفیسر اپنے پولنگ اسٹیشن کا نتیجہ امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس سے دستخط کے بعد آویزاں کرے گا جبکہ اس کی کاپی فوری طور پر ریٹرننگ افسر کو بھجوائی جائے گی ، یہ کاپی وٹس ایپ کے ذریعے فوری طور پر آر او آفس بھجوائی جائے گی جبکہ اس کی ہارڈ کاپی بھی آر او آفس پہنچائی جائے گی۔
انٹرنیٹ کی تیز ترین سروس کے حصول کے لیے ڈی ایس ایل کنکشن کا اہتمام کیا گیا ہے۔ ریٹرننگ آفیسر اپنے آفس کے باہر بنی میڈیا وال پر حلقہ کے نتائج جاری کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی کاپی الیکشن کمیشن کو بھی بھجوائے گا۔
واضح رہے کہ 8 فروری کو ملک بھر میں عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں، جس کے لیے تمام تر تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہیں۔
بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا عمل جاری ہے جو 3 سے 4 فروری تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔
اس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے اپنے حالیہ ایک اجلاس میں انتخابات کے موقع پر پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی کی بھی منظوری دی ہے۔
خواتین کی انتخابی مہم کیخلاف فتویٰ، نفرت کا نتیجہ یا عورتوں کی طاقتکا خوف
خیبرپختونخوا کا واحد ضلع جہاں پہلی بار 5 خواتین امیدوار انتخابی میدانمیں ہیں