نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ نوجوانوں کی ترقی کو ترقیاتی بجٹ میں خصوصی اہمیت دی جائے، ٹیکس کا پیسہ عوام کا پیسہ ہے لہذا تمام ترقیاتی منصوبوں کا محور عوامی فلاح و بہبود ہونا چاہئیے، قومی اقتصادی کونسل ملک میں معاشی فیصلہ سازی کے لیے صوبوں اور وفاق پر مشتمل سب سے بڑا آئینی ادارہ ہے۔
نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرِ صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزراء ڈاکٹر شمشاد اختر، سمیع سعید، شاہد اشرف تارڑ، وزرائے اعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر، جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ، سردار علی مردان ڈومکی اور متعقلہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں 6 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا جبکہ اجلاس کو ملکی مجموعی اقتصادی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ وفاقی پی ایس ڈی پی کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکس کے پیسے کا تمام محور عوامی فلاح و بہبود ہونا چاہیئے، نگراں حکومت کے قلیل دورِ میں اہداف کے حصول میں خاطرخواہ کامیابی حاصل ہوئی۔
انوار الحق کاکڑ نے ہدایت کی کہ نوجوانوں کی ترقی کو ترقیاتی بجٹ میں خصوصی اہمیت دی جائے،قومی نوعیت کے بڑے ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کرکے ان کی معینہ مدت میں تکمیل یقینی بنائی جائے۔
انہوں نے مواصلاتی بنیادی ڈھانچے کی ترقی، پن بجلی و آبی ذخائر کی ترقی، زراعت، صنعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ افرادی قوت بالخصوص نوجوانوں کی ترقی کو ترقیاتی بجٹ میں خصوصی اہمیت دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ وفاقی حکومت ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے فیصلہ سازی میں صوبوں کی مشاورت کو کلیدی اہمیت دیتی ہے۔
اجلاس کے دوران قومی ترقیاتی بجٹ مالی سال 2024-25 کے لیے ترجیحات اور رہنما اصول منظوری کے لیے پیش کیے گئے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ نئے رہنما اصولوں کے مطابق قومی نوعیت کے ایسے ترقیاتی منصوبے جن پر 80 فیصد کام مکمل ہے ان کی تکمیل کے لیے بجٹ میں رقم ترجیحی بنیادوں پر مختص کی جائے گی۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ آئندہ مالی سال کے قومی ترقیاتی بجٹ میں صوبائی نوعیت کے منصوبوں کی شمولیت کی بجائے صرف نئے انضمام شدہ اضلاع (سابقہ فاٹا) اور 20 پسماندہ اضلاع کے ترقیاتی منصوبے وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حصہ ہوں گے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال میں معاشی ترقی کی سالانہ شرح نمو کے 3.5 فیصد ہدف کے حصول کے لیے پہلی سہ ماہی میں مجموعی معاشی شرح نمو 2.1 فیصد رہی۔
قومی اقتصادی کونسل نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دے دی جبکہ کونسل کو تیرہویں 5 سالہ ترقیاتی منصوبے کی ترجیحات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا، اجلاس میں پبلک انویسٹمنٹ مینجمنٹ اسیسمنٹ اور کلائمیٹ کی رپورٹ پیش کی گئی۔
قومی اقتصادی کونسل نے رواں مالی سال میں ترقیاتی اشاریوں کا بھی جائزہ لیا، پائیدار ترقی کے اہداف کیلئے قومی اقتصادی کونسل کی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔