اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے وکلاء کا جرح کا حق ختم کردیا جبکہ عدالت آج سابق چیئرمین اور بشریٰ بی بی کا تین سو بیالیس کا بیان ریکارڈ کرے گی۔
سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ کیس کی سماعت کی، سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکلاء کا جرح کا حق ختم کر دیا گیا۔
عدالت کل عمران خان اور بشریٰ بی بی کا 342 کا بیان ریکارڈ کرے گی، سابق وزیراعظم نے توشہ خانہ کیس میں ایک بار پھر وکیل تبدیل کرنے کی درخواست دے دی۔
وکیل چوہدری ظہر عباس نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی طرف سے وکالت نامہ جمع کروایا جبکہ پراسیکیوشن کی جانب سے نیب کے وکیل امجد پرویز نے وکیل تبدیل کرنے کی مخالفت کی۔
نیب کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں 10واں وکیل تبدیل کیا جارہا ہے، کیس کو التواء میں ڈالنے کے لیے بار بار وکیل تبدیل کیے جارہے ہیں، وکلاء صفائی مسلسل تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں، 5 سے 6 مرتبہ گواہ عدالت آچکے ہیں مگر جرح نہیں کی گئی، توشہ خانہ کیس میں وکلاء صفائی کی جانب سے صرف 5 گواہوں پر جرح کی گئی۔
وکیل شہباز کھوسہ نے کہا کہ پراسیکیوشن نے توشہ خانہ کیس میں 16 گواہوں کے بیانات قلمبند کروا دیے، توشہ خانہ کیس میں نیب نے 20 گواہوں میں سے 4 گواہوں کو ترک کر دیا، میں والد کا الیکشن چھوڑ کر جرح کے لیے آیا تھا، جرح کا حق ختم کرنے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے۔
توشہ خانہ اور 190 ملین پاؤنڈ کیس: جیل ٹرائل کیخلاف عمران خان کیدرخواستیں قابل سماعت قرار
جیل ٹرائل کیخلاف عمران خان کی اپیلوں پرڈویژن بینچ کیلئے فائل چیف جسٹسکوبھجوا دی گئی
توشہ خانہ، 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت ملتوی، فرجرم کی کارروائیبھی مؤخر