الیکشن کمیشن نے کراچی میں دو سیاسی جماعتوں کے درمیان تصادم کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری اور آئی جی سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ الیکشن کمیشن نے ملوث افراد کےخلاف ایف آئی آر کے اندراج اور قانونی کارروائی کی ہدایت کردی۔
کراچی کے علاقے ناظم آباد میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب دو سیاسی جماعتوں کے درمیان فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا ، نتیجتاً مشتعل افراد نے دو گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی، علاقہ کئی گھنٹے تک میدان جنگ بنا رہا۔
پولیس کے مطابق جاں بحق شخص کی شناخت اڑتالیس سالہ فراز کے نام سے ہوئی ہے جو ایم کیو ایم کا کارکن تھا، جبکہ تصادم میں پیپلز پارٹی کا کرکن راؤ طلحہ زخمی ہوا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ جاں بحق اور زخمی کا تعلق مخالف سیاسی جماعت سے ہے۔
زخمی ہونے والے راؤ طلحہ نے پولیس کو بیان دیا کہ ملٹی چوک پر پارٹی پرچم لگا رہے تھے کہ تین لڑکے آئے، پرچم لگانے سے منع کیا اور فائرنگ کی۔
رینجرز اور پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو کیا، جس کے بعد پولیس نے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی ہے۔
ڈی آئی جی ویسٹ زون عاصم قائم خانی کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے حوالے سے ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہے، واقعے کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لیا جارہا یے۔
عاصم قائم خانی نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنوں سے کہوں گا کہ جذبات پر قابو رکھیں۔ کوشش کی جائے گی کہ کسی ریلی کے ساتھ اسلحہ بردار نظر نہ آئیں ورنہ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
ڈی آئی جی ویسٹ زون نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف درخواست ملی تو قانون کے مطابق اس کا جائزہ لیا جائے گا۔