افغانستان کے قائم مقام وزیر برائے بارڈر و قبائلی امور نور اللہ نوری نے پاک افغان سرحد کو تصوراتی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی پاکستان کے ساتھ کوئی مخصوص سرحد (باضابطہ سرحد) نہیں ہے۔
افغانستان کے طلوع نیوز کے مطابق نور اللہ نوری نے صوبہ ننگرہار میں طورخم کراسنگ کا دورہ کیا، اس موقع پر انھوں نے کہا کہ اسلام آباد اور کابل کے درمیان سرحد ابھی تک واضح نہیں ہے، دونوں ممالک کے پاس تصوراتی لکیریں ہیں۔
قائم مقام وزیر برائے سرحدی و قبائلی امور نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان تصوراتی خطوط پر وقتا فوقتا پیدا ہونے والی کشیدگی کے حوالے سے امارت اسلامیہ ان کشیدگیوں کو مناسب طریقے سے حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پاکستان کے ساتھ کوئی باضابطہ سرحد نہیں ہے اور نہ ہی پاکستان کے ساتھ ہمارا زیرو پوائنٹ ہے۔ یہ (ڈیورنڈ لائن) ہمارے درمیان ایک خیالی لکیر ہے۔
دورے کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ پاکستان سے جانے والے افغان شہریوں کے لیے کابل حکومت تاحال خاطر خواہ تعداد میں شیلٹر قائم نہیں کر سکی۔
افغان وزیر کا کہنا تھا کہ وہ مسائل سے آگاہ ہیں اور سردیوں کے بعد مستقل رہائش گاہیں قائم کی جائیں گی۔