راحت فتح علی خان سُروں کے ملازم پر تشدد کی وڈیو وائرل ہونے کے بعد برٹش ایشیا ٹرسٹ کا شدید ردِعمل سامنے آیا ہے۔ راحت فتح علی خان مالی نقصان کے خدشے بھی دوچار ہیں۔
2007 میں برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوم کا قائم کردہ برٹش ایشیا ٹرسٹ گھریلو تشدد کی روک تھام کے لیے کوشاں ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ملازم پر تشدد کے حوالے سے متازع ٹھہرنے والے راحت فتح علی خان اس ٹرسٹ کے سفیر ہیں۔ وہ کنگ چارلس سوم سے ملاقات بھی کرچکے ہیں۔
برٹش ایشیا ٹرسٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملازم سے راحت فتح علی خان کی بدسلوکی کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
راحت فتح علی خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے شاگرد حسنین نوید سے معافی بھی مانگ لی ہے۔ یہ استاد اور شاگرد کا معاملہ تھا۔
حسین نوید نے بھی کہا ہے کہ میڈیا میں جو کچھ چل رہا ہے وہ جھوٹ کا پلندا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وڈیو میں جس بوتل کا ذکر ہے وہ دراصل دم والے پانی کی تھی جو راحت فتح علی خان کو ان کے مرشد نے دی تھی۔