خیبر پختونخوا کے عوام کو بے وقوف کہنے اور صوبے کو ’پی ٹی آئی بیماری‘ کی جائے پیدائش قرار دینے پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔
گزشتہ روز نواز شریف نے اپنی جماعت کے انتخابی منشور کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’بیکار کا لوگوں کو بیوقوف بنایا ہوا ہے، اور چند لوگ ہمارے بیوقوف بھی بن جاتے ہیں آسانی کے ساتھ، اور سب سے زیادہ آسانی کے ساتھ ہمارے چند لوگ، میں سب کی بات نہیں کرتا، خیبرپختونخوا کے بنتے ہیں، یہ بیماری (پی ٹی آئی) ادھر سے آئی ہے، انہیں سمجھنا چاہیے کہ انہوں نے کس طرح کے بندے کو موقع دیا‘۔
نواز شریف کے اس بیان پر معروف صحافی سلیم صافی نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ”ایکس“ پر جاری پوسٹ میں لکھا کہ ’پی ٹی آئی بیماری ہے تو یہ بیماری لاہور سے پھیلی ہے، عمران خان کا تعلق لاہور سے ہے، پارٹی وہاں بنی۔ جنرل ضیا نے انہیں وزارت اور نواز شریف نے اپنی پارٹی میں شمولیت کی پیشکش کی۔ جنرل حمید گل نے انہیں سیاست کا راستہ دکھایا۔ جنرل پاشا، جنرل ظہیرالاسلام، جنرل باجوہ اور جنرل فیض کا تعلق پنجاب سے تھا‘۔
دوسری جانب اے این پی نے بھی سابق وزیراعظم سے ان کے اس بیان پر معافی کا مطالبہ کیا ہے۔
اے این پی کی ترجمان ثمر ہارون بلور نے ”ایکس“ پر جاری طویل پیغام کہا کہ ’مسلم لیگ ن کے قائد اور تین بار وزیراعظم پاکستان کے عہدے پر رہنے والے شخص کو یہ زیب نہیں دیتا کہ ایک صوبے کے عوام کو بیوقوف کہے، یہ الفاظ ایسے وقت کہے گئے جب ان کی بیٹی اسی صوبے میں انتخابی مہم چلارہی تھیں، یہ لوگ کس منہ سے یہاں آکر ووٹ مانگیں گے‘۔
ثمربلور نے کہا کہ ’ماضی میں اسی جماعت نے ہمارے حقوق دینے سے انکار کیا تھا اور رہبر تحریک خان عبدالولی خان نے اتحاد سے نکلنے کا اعلان کیا، شاید آج نواز شریف صاحب ایک بار پھر تاریخ دہرا رہے ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں معلوم ہے پنجاب کا ڈومیسائل رکھنے والا ہر شخص اس ملک میں معزز سمجھا جاتا ہے لیکن پختونخوا کے عوام کے نمائندے ابھی موجود ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم اس عمل کی نہ صرف مذمت کرتے ہیں بلکہ مطالبہ کرتے ہیں کہ نواز شریف صاحب اپنے الفاظ واپس لے کر پوری قوم سے معافی مانگیں‘۔
صحافی توقیر کھرل نے لکھا کہ ’ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والے نواز شریف پی ٹی آئی سے خیبر پختونخوا کے ووٹرز کو بیماری کہہ رہے ہیں۔ ووٹ دینا ہر ایک کا جمہوری حق ہے کسی کے حق پر اس قدر توہین آمیز رویہ قابل مذمت ہے’۔
صحافی عمران ریاض خان نے بھی لکھا کہ ’میاں صاحب آپ کو کوئی حق نہیں پہنچتا پشتونوں کی تذلیل کا۔ اپنی سیاست میں علاقے اور رنگ نسل کو مت گھسیٹیں۔ وہ آپ سے زیادہ سمجھدار، باشعور اور وطن کے وفادار ہیں‘۔