Aaj Logo

اپ ڈیٹ 27 جنوری 2024 05:39pm

عمران خان اب جیل میں ہیں، اپنی حکومت خود ختم کی، سرپرائز کیسا لگا، بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم نے کہا صوبائی حکومت ختم نہ کرو، اپنی ہی حکومت ختم کردی، حکومت گرا کر کہا کہ سرپرائز کیسا لگا؟ اب آپ کو آپ کا سرپرائز کیسا لگ رہا ہے؟ ن لیگ پیپلزپارٹی کی کارکردگی پرالیکشن لڑرہی ہے، پرانے سیاست دان 90 کی دہائی میں واپس لے جانا چاہتے ہیں، ہم ڈرنے والے اور بھاگنے والے نہیں، ہم ملک اور عوام کو بچانے کے لیے الیکشن لڑرہے ہیں۔

پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ شانداراستقبال پر پشاور کے بہن بھائیوں کا شکر گزار ہوں، پیپلزپارٹی نے انتخابی مہم سب سے پہلے شروع کی، خیبرپختونخوا میں 10 کنونشن کرچکا ہوں، ہم ڈرنے اور گھبرانے والے نہیں ہیں، ہم بے نظیر بھٹو کے جیالے ہیں، سر کٹ سکتا ہے جھک نہیں سکتا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم عوام کو مشکلات سے نکالنے کے لیے نکلے ہیں، موجودہ معاشی حالات جیسے حالات پہلے نہیں دیکھے، ملک میں دہشت گردی پھر سراٹھارہی ہے، ہم نے ڈٹ کر دہشت گردی کا مقابلہ کیا، ملک پر نفرت اور تقسیم کی سیاست مسلط کی گئی، نفرت اور تقسیم کی سیاست سے معاشرے میں بحران پیدا ہوا، معاشرتی بحران کا نقصان ہر پاکستانی بھگت رہا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ انتخابی منشور کاپی پیسٹ نہیں کیا، خود لکھا ہے، ملکی مسائل مہنگائی، بیروزگاری اورغربت ہیں، ملکی مسائل دیکھتے ہوئے منشور بنایا ہے، ایسا معاشی انقلاب لائیں گے کہ ہر پاکستان کو فائدہ ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سولر سسٹم کے تحت غریب عوام کو مفت بجلی فراہم کریں گے، ہم ملک بھر میں 30 لاکھ گھر بناکر خواتین کو مالکانہ حقوق دیں گے، ملک کی تمام کچی آبادیوں کو مالکانہ حقوق دیں گے، میری حکومت بنی تو کوئی کچی آبادی نہیں رہے گی، خیبرپختونخوا کی خواتین کی بیٹے کی طرح خدمت کرنا چاہتا ہوں۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اضافہ کروں گا، خواتین کے لیے بلاسود قرض کی اسکیم لاؤں گا، مزدوروں اور کسانوں کے لیے کارڈ لائیں گے، مزدوروں اور کسانوں کو محنت کاصلہ دلوائیں گے، ہم مزدور کارڈ کے ذریعے ہر ممکن مدد کریں گے، پیپلزپارٹی سمجھتی ہے کہ کسان خوشحال تو ملک خوشحال، ہم اپنے چھوٹے کسانوں کو سبسڈی دلوائیں گے، فصل کی انشورنس کا منصوبہ شروع کریں گے۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ یوتھ کارڈ کے ذریعے نوجوانوں کو سہولیات دیں گے، ذوالفقارعلی بھٹو نے تعلیمی ادارے کھڑے کیے، ہر ضلع میں یونیورسٹی کے کیمپس قائم کریں گے، صحت کارڈ کا منصوبہ سرکاری اداروں پر ڈاکا ڈالنے کا منصوبہ ہے، ہم ایسے اسپتال قائم کریں گے جہاں کارڈ کی ضرورت نہیں ہوگی، اسپتال میں تمام علاج مفت کیا جائے گا، سندھ کے اسپتالوں میں پورا علاج مفت کیا جاتا ہے، یونین کونسل کی سطح پر بھوک مٹاؤ مہم شروع کروں گا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ آپ کو 8 فروری کو تیر پر ٹھپہ لگا کر ہمیں کامیاب کروانا ہے، کامیاب ہوکر مہنگائی اور بے روزگاری کا خاتمہ کریں گے، اقتدار میں آکر نفرت اور انتقام کی سیاست نہیں کروں گا، مخالفین کی بہن بیٹیوں کو جیل میں ڈالنا بے نظیر کی سیاست نہیں، بانی پی ٹی آئی سے بھی کہا کہ انتقام کی سیاست نہ کرو، کہتے تھے کہ سب کوجیل میں ڈال دوں گا، خود جیل میں ہیں، کہتے تھے کسی کو این آر او نہیں دوں گا، آج کہتے ہیں سب سے بات کرنے کے لیے تیار ہوں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے کہا صوبائی حکومت ختم نہ کرو، اپنی ہی حکومت ختم کردی، حکومت گرا کر کہا کہ سرپرائز کیسا لگا؟ اب آپ کو آپ کا سرپرائز کیسا لگ رہا ہے؟ بانی پی ٹی آئی کی حکومت دھرنے سے نہیں گرائی، بانی پی ٹی آئی نے غیرجمہوری سیاست کا فیصلہ کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ریاستی اداروں پر حملے کیے اس لیے جیل میں ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ یہ سلسلہ بند ہونا چاہیئے، ن لیگ پیپلزپارٹی کی کارکردگی پر الیکشن لڑرہی ہے۔

Read Comments