بھارت کی جنوبی ریاست کرناٹک میں نچلی ذات کے ہندو طلبہ نے اپنی برادری میں نجات دہندہ سمجھے جانے والے ڈاکٹر بابا صاحب آمبیڈکر کی تقریب میں شرکت سے انکار پر ایک طالب علم پر تشدد کیا اور نیم برہنہ کرکے پریڈ بھی کرائی۔
یہ واقعہ کرنٹک کے ضلع کالابراگی میں رونما ہوا۔ ہاسٹل کے پندرہ بیس طلبہ نے ”آمبیڈکر پوجا“ میں شرکت سے انکار کرنے والے طالب علم پر حملہ کردیا۔ مارپیٹ کے بعد اس کے سر پر آمبیڈکر کا پورٹریٹ رکھ کر پریڈ کرائی گئی۔
پولیس نے 15 سے زائد طلبہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ بھارت میں نچلی ذات کے ہندوؤ (دلت) پر اعلیٰ ذات کے ہندوؤں کے تشدد کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ اب بعض علاقوں میں دلتوں نے بھی طاقت کا مطاہرہ شروع کردیا ہے۔
چار دن قبل اجرین شہر میں اعلیٰ ذات کے ہندوؤں نے ایک بس استینڈ کے نزدیک خالی جگہ پر سردار ولبھ بھائی پٹیل کا مجسمہ نصب کردیا۔
علاقے کے دلتوں نے اس مجمسے کو گراکر وہاں ڈاکٹر بابا صاحب آمبیڈکر کا مجسمہ نصب کردیا۔ پولیس نے مقدمہ تو درج کیا ہے تاہم ڈاکٹر آمبیڈکر مجسمہ ہتانے کا اعلیٰ ذات کےہندوؤں کا مطالبہ منظور نہیں کیا۔ منظور نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں :
تنقید کے بعد مودی سرکار کا خواتین کو برہنہ گھمانے کی ویڈیو حذف کرنے کا مطالبہ