حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے کیے گئے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 272 ارب روپے کی ٹیکنیکل سپلیمینٹری گرانٹس منظور کی ہیں۔
آئی ایم ایف سے طے شدہ جس پروگرام پر اس وقت عملدرآمد ہو رہا ہے اس کے تحت سپلیمینٹری گرانٹس کی کوئی گنجائش نہیں۔
وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے رواں مالی سال کے لیے 272 ارب روپے کی ٹیکنیکل سپلیمینٹری گرانٹس کی منظوری دی ہے۔
ریگیولر سپلیمینٹری گرانٹ بجٹ کی گرانٹ میں اضافے پر مبنی ہوتی ہے جبکہ ٹیکنیکل سپلیمینٹری گرانٹ کا مطلب ہے بجٹ میں طے کردہ کوئی گرانٹ کسی اور مد کی گرانٹ میں ڈال دینا۔ وزارتِ خزانہ کے ایک افسر نے بتایا کہ ٹیکنیکل سپلیمینٹری گرافٹ سے حکومت کے مجموعی اخراجات میں اضافہ نہیں ہوتا۔
شہباز شریف کی قیادت میں قائم گیارہ جماعتی اتحاد کی حکومت نے 18 جولائی 2023 کو مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف کو میمورینڈم آف اکنامک اینڈ فائنانشل پالیسیز کے ذریعے یقین دلایا تھا کہ وہ پارلیمنٹ کی طے کردہ مالیاتی سطح سے ہٹ کر مالی سال 2024 میں بجٹ کی حدود سے باہر کسی بھی ٹیکنیکل سپلیمینٹری گرانٹس کی منظوری نہیں دے گی۔
نگراں حکومت نے 19 جنوری 2024 کو تازہ ترین میمورینڈم آف اکنماک اینڈ فائنشل پالیسیز میں آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی کہ رواں مالی سال کے لیے مزید سپلیمینٹری گرانٹس کی منظوری نہیں دی جائے گی۔
روزنامہ بزنس ریکارڈ کے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق 23 اکتوبر 2023 کو کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ”ایرا“ کی طرف سے سمری کی بنیاد پر 48 کروڑ 40 لاکھ روپے کی سپلیمینٹری گرانٹ کی منظوری دی۔ اس کا مقصد جولائی 2023 کے بعد سے ”ایرا“ کے 414 کنٹریکٹ ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنس کی ادائیگی ممکن بنانا تھا۔
10 نومبر 2023 کو اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت داخلہ کی طرف سے دی گئی سمری منظور کرتے ہوئے 4 کروڑ 74 لاکھ 50 ہزار روپے کی سپلیمینٹری گرانٹ کی مںظوری دی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارتِ اطلاعات کی ایک سمری کے تحت 5 ارب روپے کی سپلیمینٹری گرانٹ کی بھی منظوری دی۔
15 نومبر 2023 کو اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارتِ توانائی (پٹرولیم ڈویژن) کے لیے پی ایس ڈی پی منصوبوں کی مد میں 42 کروڑ 37 لاکھ روپے کی سپلیمینٹری گرانٹ کی مںظوری دی۔
20 دسمبر 2023 کو اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاور ڈویژن کی طرف سے دی گئی سمری کی بنیاد پر سرکاری شعبے کے بجلی گھروں کے لیے 262 ارب روپے کی سپلیمینٹری گرانٹ کی منظوری دی۔
9 جنوری 2024 کو اقتصادی رابطہ کمیٹی نے انٹیلی جینس بیورو کی فیلڈ کی سرگرمیوں، اپ گریڈیشن اور تکنیکی ترقی کے لیے 25 کروڑ روپے کی ٹیکنیکل سپلیمینٹری گرانٹ منظور کی۔
فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف امیونائزیشن کے لیے 3 ارب 56 کروڑ 80 لاکھ روپے کی ٹیکنیکل سپلیمینٹری گرانٹ اور بین الصوبائی رابطوں کی وزارت کے لیے 10 کروڑ روپے کی ٹیکنیکل سپلیمینٹری گرانٹ کی منظور دی گئی۔