امید ہے کہ پاکستان کو متحدہ عرب امارات کے بعد اب چین سے بھی معاشی معاملات میں ریلیف ملے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے چینی ہم منصب کو خط لکھ کر باضابطہ درخواست کی ہے۔ نگراں وزیر اعظم نے اپنے خط میں مالیاتی حوالے سے تعاون پر چین کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔
2 ارب ڈالر کا قرضہ رول اوور کرانے کے سلسلے میں وزارتِ خزانہ کے حکام بھی چینی حکام سے رابطے میں ہیں۔
واضح رہے کہ چین کے 4 ارب ڈالر کے ڈپازٹس میں سے 2 ارب ڈالر کی واپسی مارچ میں متعین ہے۔
اس بات کا واضح امکان ہے کہ چین 2 ارب ڈالر کا قرضہ ایک سال کے لیے رو اوور کردے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے چین سےمجموعی طورپر4 ارب ڈالر کا سیف ڈپازٹ لے رکھا ہے۔