Aaj Logo

اپ ڈیٹ 26 جنوری 2024 11:33am

امریکا میں پہلی بار نائٹروجن گیس سے سزائے موت دے دی گئی

امریکی ریاست الاباما میں قتل کے ایک مجرم کو نائٹروجن گیس کے ذریعے سزائے موت دے دی گئی۔

امریکا میں سزائے موت پر عمل کے لیے نائٹروجن ایزفگزیئیشن گیس استعمال کیے جانے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

الاباما کے حکام نے بتایا کہ سزائے موت پر عمل کا یہ نیا طریقہ ہے۔ کسی بھی کیس میں سنائی جانے والی سزائے موت پر عمل کے حوالے سے یہ سب سے کم تکلیف دہ طریقہ ہے۔

2022 میں اسمتھ کو زہر کے انجیکشن کے ذریعے سزائے موت دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم بوجوہ اس فیصلے پر عمل نہ کیا جاسکا۔

کینتھ یوجین اسمتھ نے 18 مارچ 1988 کو 45 سالہ الزابیتھ سینیٹ کو اجرتی قاتل کی حیثیت سے قتل کیا تھا۔

نائٹروجن گیس کے ذریعے سزائے موت کا طریقہ یہ ہے کہ مجرم کو چیمبر میں لانے کے بعد باندھ دیا جاتا ہے اور اس کے منہ پر ایسا ماسک لگایا جاتا ہے جو صنعتی اداروں میں ورکرز ہنگامی حالت میں آکسیجن لینے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ماسک لگانے کے بعد نائٹروجن گیس پندرہ منٹ تک دی جاتی ہے۔

2018 میں الاباما، اوکلاہوما اور مسی سپی نے نائٹروجن گیس کے ذریعے سزائے موت پر عمل کی منظوری دی تھی تاہم اب تک اس طور سزائے موت پر عمل کا یہ پہلا معاملہ ہے۔

Read Comments