لاہور ہائیکورٹ نے آزاد امیدوار قرار دینے کے خلاف پی ٹی آئی ٹکٹ ہولڈر سلمان اکرم راجہ کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سلمان اکرم راجہ کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن نے درخواست گزار کو آزاد امیدوار ڈکلیئر کیا جبکہ درخواست گزار سیاسی جماعت کے امیدوار ہیں۔ درخواست گزار پارٹی کے طرف سے الیکشن لڑنا چاہتا ہے، انتخابی نشان صرف ووٹر کے لیے ہوتا ہے تاکہ وہ اپنی پسندیدہ جماعت کو ووٹ دے، پی ٹی آئی 1996 سے باقاعدہ رجسٹرڈ جماعت ہے لہٰذا عدالت درخواستگزار کو پی ٹی آئی کا امیدوار ڈیکلیئر کرنے کا حکم دے۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے درخواست خارج کرنے کی استدعا کی اور بتایا کہ 80 فیصد بیلٹ پیپر چھپ چکے ہیں بیلٹ پیپر پر انتخابی نشان اور امیدوار کا نام ہوتا ہے۔
عدالت نے سوال کیا کہ کیا کوئی سیاسی جماعت بغیر انتخابی نشان کے الیکشن لڑ سکتی ہے جس پر الیکشن کمیشن نے وکیل نے جواب دیا کہ جی بالکل الیکشن لڑ سکتی ہے۔
عدالت نے وکلاء کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا، بعدازاں عدالت نے محفوظ فیصلہ سنادیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے درخواست گزار کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے اور الیکشن کمیشن کو اس شکایت کو قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
آزاد امیدوار قرار دینے کیخلاف سلمان اکرم راجہ کی درخواست پر فریقینکو نوٹسز جاری
سلمان اکرم راجہ نے خود کو آزاد امیدوار قرار دینے کا اقدام چیلنجکردیا