انتخابات 2024 کے لیے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے کارروائیاں جاری ہیں، اب تک 18 امیدواروں اور لوکل گورنمنٹ کے چیئرمین و ڈسٹرکٹ چیئرمین کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر جرمانے کیے جا چکے ہیں۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر کوہاٹ نے 2 بار نوٹس جاری ہونے کے باوجود عدم حاضری کی بنا پر کاروائی کرتے ہوئے چیئرمین تحصیل کونسل گمبٹ ساجد اقبال کو 50 ہزار روپے جرمانہ کیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر کوہاٹ کو سوشل میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا کہ تحصیل چئیرمین ساجد اقبال این اے 35 کوہاٹ سے امیدوار شہریار خان آفریدی اور پی کے 90 اور پی کے 92 کے امیدواروں کے لیے انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔
ساجد اقبال نے ورکرز کنونشن میں بھی شرکت کی جو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے، 17 اور 18 جنوری کو انہیں طلبی کے نوٹس جاری کیے گئے لیکن اس کے با وجود وہ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر کے دفتر میں پیش نہیں ہوئے، جس پر انہیں 50 ہزار جرمانہ عائد کیا گیا۔
دوسری جانب ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن کے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر لوئر چترال نے پی کے 2 لوئر چترال کے آزاد امیدوار فتح الملک علی ناصر کو 50 ہزار روپے جرمانہ کیا ہے، امیدوار کا جرمانہ سرکاری خزانہ میں جمع کرکے چالان پیش کردیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق امیدوار فتح الملک علی ناصر نے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر لوئر چترال کے دفتر میں پیش ہوکر وضاحت پیش کی جسے غیر تسلی بخش قرار دیا گیا اور انہیں جرمانہ کیا گیا۔
اس کے علاوہ پنجاب میں ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر فیصل آباد نے ضابطہ اخلاق کی شق 26 کی خلاف ورزی پر امیدوار برائے پی پی 107 سلطان علی خان کو 5 ہزار روپے جرمانہ کیا۔
چاروں صوبوں اور اسلام آباد میں ممنوعہ تشہیری ہورڈنگز اور مواد بھی ہٹایا جارہا ہے ۔
چاروں صوبوں میں اب تک مختلف خلاف ورزیوں پر امیدواران و دیگر کو 64 نوٹس جاری کیے گئے ہیں،اب تک مجموعی طور پر 18 امیدواران اور لوکل گورنمنٹ کے چیئرمین و ڈسٹرکٹ چیئرمین کو جرمانے ہو چکے ہیں۔
انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر الیکشن کمیشن کی جانب سے کوئٹہ میں بھی کارروائیاں جاری ہیں، کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں میں لگائے گئے جھنڈے اور پینا فلیکس اتار دیے گئے ہیں۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق امیدواروں کی جانب سے اپنی تشہیر کے لیے لگائے گئے جھنڈے اور پینا فلیکس ضابطہ اخلاق کی شق 29 کی خلاف ورزی یے، الیکشن مانیٹرنگ ٹیموں اور ضلعی انتظامیہ نے غیر قانونی انتخابی مواد کو ہٹا دیا ہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے لیے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق تمام سرکاری املاک عمارتوں، کھمبوں، پلوں وغیرہ پر پینافلیکس، بل بورڈز سمیت کسی بھی قسم کا انتخابی مواد لگانا ممنوع ہے۔