Aaj Logo

شائع 25 جنوری 2024 10:58am

”جواہر لعل نہرو نے خطرہ 1959 میں بھانپ لیا تھا“

ممتاز ماہر تعلیم اور مصنف اشوک سوائیں نے سوشل میڈیا پورٹل x پر اپنی ایک پوسٹ میں بتایا ہے کہ ملک کے پہلے وزیر اعظم نے خطرہ 1959 میں بھانپ لیا تھا۔

اشوک سوائیں نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ پنڈت جواہر لعل نہرو نے 1959 میں فارن سروس کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کو اصل خطرہ کمیونزم (اشتراکیت) یا فاشزم (فسطائیت) سے نہیں بلکہ انتہائی دائیں بازو کی ہندو انتہا پسندی سے لاحق ہے۔

اشوک سوائیں نے لکھا ہے کہ پنڈت جواہر لعل نہرو کی بصیرت یہ تھی کہ انہوں نے خطرے کو اس کی پیدائش سے بہت پہلے بھانپ لیا تھا۔ اُنہیں جدید بھارت کا بانی ایسے ہی نہیں کہا جاتا۔ وہ مثالی نوعیت کی سیاسی اور تاریخی بصیرت کے حامل تھے۔

بھارت کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو خالص سیکیولر ذہن کے حامل تھے۔ وہ بھارت کو ایک ایسی ریاست کے روپ میں دیکھنا چاہتے تھے جو مذہب کی بنیاد پر پائی جانے والی منافرت سے پاک ہو اور تمام نسلوں، ثقافتوں اور مذاہب کے لوگ مل جل کر رہیں اور قومی تعمیر و ترقی کے عمل میں بھرپور حصہ لیں۔

اشوک سوائیں بھارت نژاد سوئیڈش ماہر تعلیم اور مصنف ہیں۔

Read Comments