پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 9 مئی واقعات پر نگراں وفاقی حکومت کی نگرانی میں تحقیقات کو نہیں مانتے، میرا ہاتھ عوام کی نبض پرہے عوام کا غصہ 8 فروری کو نکلے گا، پنجاب میں دفعہ 144 صرف پی ٹی آئی کے لیے لگائی گئی ہے۔یہ جو مرضی کرلیں ہم نے آخری بال تک الیکشن لڑنا ہے، تحریک انصاف کے ساتھ وہ ہو رہا ہے جو پہلے تاریخ میں کبھی کسی سیاسی جماعت کے ساتھ نہیں ہوا۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 9 مئی واقعات پر نگراں وفاقی حکومت کی نگرانی میں تحقیقات کو نہیں مانتے، 9 مئی سے متعلق کوئی آزادانہ انکوائری نہیں ہوئی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت اور اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن ملے ہوئے ہیں، جب تک جی ایچ کیو، جناح ہاؤس اور دیگر تنصیبات کی سی سی ٹی وی فوٹیج چوری کرنے والوں کو نہیں پکڑا جاتا حقائق سامنے نہیں آسکتے، جس نے بھی جلاؤ گھیراؤ کیا ہے اس کو پکڑا جائے لیکن پہلے آزادنہ تحقیقات کرائی جائیں۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ انہوں نے کور کمانڈر ہاؤس لاہور، جی ایچ کیو اور اسلام آباد ہائیکورٹ کی سی سی ٹی وی فوٹیجز ہی غائب کر دی ہیں، امریکا میں کیپیٹل ہِل پر جب حملہ ہوا تو ملزمان کو سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے گرفتار کیا گیا، ہمارے پاس ویڈیوز ہیں جس میں یاسمین راشد کارکنان کو تلقین کر رہی ہیں کہ کور کمانڈر ہاؤس کی طرف نہیں جانا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 80 فیصد فوج پی ٹی آئی کے ساتھ ہے، یہ جو مرضی کر لیں، انتخابی نشان لے لیں پی ٹی آئی کوہرا نہیں سکتے، ایسی پری پول دھاندلی تاریخ میں کبھی نہیں ہوئی، انہوں نے 8 فروری کو بھی دھاندلی کرنی ہے، دھاندلی کے باوجود ضمنی انتخابات ہارنے پر یہ پی ٹی آئی کو فیلڈ نہیں دے رہے، میرا ہاتھ عوام کی نبض پر ہے، عوام کا غصہ8 فروری کو نکلے گا۔
سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میری ایک ہی ڈیل ہے اور وہ ہے صاف اور شفاف انتخابات کرائیں اور جمہوریت لائیں، یہ جو سوچ رہے ہیں اس سے ملک کو نقصان پہنچے گا، یہ الیکشن نہیں آزادی کی جدوجہد ہے، میں نے پوسٹل بیلٹ کے لیے اپلائی کر رکھا ہے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ سنا ہے انہوں نے دفعہ 144 کا نفاذ کر دیا ہے، دفعہ 144 کا نفاذ میرے اتوار کو الیکشن مہم شروع کرنے کے بیان کے بعد کیا گیا، دفعہ 144 صرف اور صرف پی ٹی آئی کے لیے لگائی گئی ہے، اب دیکھ لینا پی ٹی آئی کو جلسے اور ریلیوں کی اجازت نہیں ملے گی، دفعہ 144 نواز شریف نے لگوائی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے جلسوں میں تو کوئی آ نہیں رہا، اس کے جلسوں میں پی ٹی آئی کے نعرے لگ رہے ہیں، نواز شریف خود تو گھر بیٹھے ہیں کہ یہ مجھے سلیکٹ تو کر رہے ہیں، کیمپین کی ضرورت ہی نہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے امیدواروں کے لیے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ سب تیار رہیں، یہ جس امیدوار کو پکڑیں گے ہم اس کی جگہ کسی اور کو کھڑا کر دیں گے، یہ عوام سے ڈرے ہوئے ہیں، ہمارے امیدواروں کو میری تصویر لگانے کی اجازت نہیں دی جا رہی، یہاں تک کہ امیدواروں کو قیدی نمبر 804 لکھنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو ہماری پارٹی میں نہیں رہے، ان کو ہماری تصویر لگانے کا کہہ رہے ہیں، تحریک انصاف کے ساتھ وہ ہو رہا ہے جو پہلے تاریخ میں کبھی کسی سیاسی جماعت کے ساتھ نہیں ہوا۔
سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ جیل سے حق رائے دہی کے استعمال کے لیے پوسٹل بیلٹ کےلیے اپلائی کر دیا ہے، کسی سے کوئی ڈیل نہیں ہورہی صرف ایک ہی ڈیل ہے کہ ملک میں صاف اور شفاف انتخابات ہوں۔
شیخ رشید سے ملاقات کے سوال پر عمران خان نے کہا کہ شیخ رشید سے جیل میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی، مجھے نظر بند کر رکھا ہے۔