پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ ہمیں آئی ٹی کے شعبے میں نوجوانوں پر سرمایہ کاری کرنا ہوگی، اگر ہم نے نوجوانوں کی درست رہنمائی نہ کی تو بہت بڑا چیلنج بن جائے گا، مشاورت سے پالیسی بنائیں گے تو نوجوان نسل کی قسمت سنور جائے گی۔
لاہور میں نوجوانوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مسلم لیگ (ن) شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، نوجوانوں کے مسائل سے آگاہ ہیں، ہمارے نوجوانوں نے ہر شعبے میں اپنا لوہا منوایا، آئندہ الیکشن کے بعد ہمیں موقع ملا تو نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم کی فراہمی ترجیح ہو گی۔
سابق وزیراعظم شہبازشریف نے نوجوانوں کے سوالوں کے جوابات دیے، اس موقع پرہال میں تالیاں بجتی رہیں۔
صدر پاکستان مسلم لیگ ن نے کہا کہ پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے مگر بدقسمتی سے ہماری آئی ٹی کی ایکسپورٹس میں زیادہ اضافہ نہیں ہو سکا، ہماری آئی ٹی ایکسپورٹ 3 ارب ڈالر کے قریب ہے، آئی ٹی کے شعبے میں نوجوانوں پر سرمایہ کاری کرنا ہوگی، آئی ٹی برآمدات کے فروغ پر توجہ دینا ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری ہے کہ بہتر ضروری تعلیم حاصل کی جائے، نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم کی فراہمی ترجیح ہے، نوجوانوں کو آگے بڑھنے کے لیے مواقع فراہم کریں گے، ہم ہاکی میں پیچھے چلے گئے اور کرکٹ بھی سب کے سامنے ہے، کھیلوں کے حوالے سے پنجاب اور سندھ میں بہت ٹیلنٹ ہے۔
شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارے پاس تیل اور گیس نہیں صرف نوجوان ہمارا اثاثہ ہے، نوجوانوں کو تعلیم دلوادی تو معلامات شاندار ہوجائیں گے، ماضی کے دکھ سکھ میں بدل جائیں گے، 76 سال گزر گئے ہم منزل سے بہت دور ہیں، نوجوانوں کو وسائل مہیا نہ کیے تو بڑا چیلنج بن جائے گا، نوجوان ہمارے لیے چیلنج اور مواقع ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں نے آئی ٹی میں اپنا لوہا منوایا، یونیورسٹی اور انڈسٹری کا چولی دامن کا ساتھ ہے، اصل ضرورت ورکشاپ میں تربیت دینے کی ہے، نوجوان ہماری قسمت سنوار سکتے ہیں، حکومت ایسی پالیسی لائے کہ ڈگری لے کر انتظار نہ کرنا پڑے، ہم اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کے لیے پیکج لائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں سرکاری سطح پر لیپ ٹاپ اسکیم کا دائرہ ذہین اور مستحق طلبا کے لیے تھا، اس کے علاوہ ہمارا پلان تھا کہ ہر پارک میں ای لائبریری بنے۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کے مسائل کو حل کرنا پاکستان کی ہر حکومت کا فرض ہے، بلوچستان جغرافیائی لحاظ سےپاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے، بلوچستان کا پاکستان سےالحاق کے حوالے سے اہم کردار ہے، بد قسمتی سے ہمارے ملک میں پچھلی حکومت کا منصوبہ ختم کردیا جاتا ہے جو نہیں ہونا چاہیئے، تعلیم، صحت، انفرااسٹرکچر اور سیکیورٹی مسائل حل کرنا ہم سب کا فرض ہے، پاؤں پر کھڑا ہونا ہے تو وسائل پیدا کرنا ہوں گے، وسائل پیدا کرنے کے لیے محنت کرنا ہوگی، اتحاد اور اتفاق نہیں ہوگا تو قوم ترقی نہیں کرسکتی۔
ایک اور سوال کے جواب میں مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ اسپورٹس کسی بھی سوسائٹی کے لیے جزو لاینفک ہے، ہمیں موقع ملا تو کھیلوں کے فروغ کے لیے اقدامات کریں گے، قبضے کی زمینیں خالی کرا کے ہم نے کھیلوں کے میدان بنائے، یہ الیمیہ ہے کہ کسی حکومت کا منصوبہ اچھا ہے تو اس کو بند کردو، اس کے یا میرے نام کی بات نہیں یہ پاکستان کی ترقی کی بات ہے، کوئی حکومت اچھا کام کرتی ہے تو اس کو آگے بڑھانا چاہیئے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کھیلوں کے حوالے سے ٹیلنٹ ڈھونڈنے کے لیے کونسل بنائیں گے، کونسل کے ذریعے پنجاب بھر میں اکیڈمیز بنائیں گے، ٹرینر لائیں گئے۔