الیکشن کمیشن نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس اور چیف الیکشن کمشنر کیس کی سماعت انتخابات کے بعد تک ملتوی کردی۔
بانی پی ٹی آئی اور فوادچوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کیس کی سماعت ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے کی، بانی پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین اور فیصل چودھری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ میں آپ کے حکم کے مطابق حاضری لگانے آگیا ہوں، میری درخواست ہے کہ سماعت ملتوی کر دی جائے۔
لاء ونگ نے کہا کہ گواہان کے بیانات اور شواہد ریکارڈ ہونے ہیں جس پر وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ 8 فروری کے بعد سماعت رکھ لیں، انتخابات تک کمیشن بھی مصروف ہے، تاثر جا رہا ہے کہ الیکشن کمیشن ایک جماعت کے خلاف ہے۔
ممبر الیکشن کمیشن خیبر پختون خوا جسٹس (ر)اکرام اللہ نے کہا کہ ہم پارٹی نہیں ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ مختلف جگہوں پر دفعہ 144 لگا دی گئی ہے، جلسے جلوس نہیں کرنے دیے جا رہے، انتخابات پانچ سال بعد آتے ہیں، تحریک انصاف کا انتخابی نشان بھی چھین لیا گیا۔
ممبر کے پی اکرام اللہ نے کہا کہ بلے کے بغیر بھی الیکشن لڑا جا سکتا ہے، جس پر وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ عوام کو یہ بات کیسے سمجھائیں؟
ممبر کے پی نے کہا شعیب صاحب آپ کے ہر پوسٹر پر بانی پی ٹی آئی کی تصاویر لگی ہیں، بلا اہم نہیں، لوگ بانی پی ٹی آئی کو جانتے ہیں۔
شعیب شاہین نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی نگرانی میں دوبارہ انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کو تیار ہیں، نشان لے کر پانچ سال کیلئے پارٹی تحلیل کردی گئی، جس پر ممبر جسٹس (ر) اکرام اللہ خان نے کہا کہ پانچ سال کیلئے نہیں تاحیات پارٹی کو تحلیل کیا گیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن گواہوں کے بیانات 15 فروری کے بعد قلم بند کرے۔
ممبر اکرام اللہ خان نے کہا کہ ایک سال سے زائد ہوگیا کیس میں التواء پر التواء ہورہا ہے۔
بعدازاں الیکشن کمیشن نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت 20 فروری تک ملتوی کردی۔
فواد چودھری کے وکیل فیصل چوہدری نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کردی ، جس پر ممبر اکرام اللہ نے کہا کہ آج تک فواد چوہدری کی جانب سے شوکاز نوٹس پر جواب جمع نہیں کرایا گیا۔
فیصل چوہدری نے شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرانے کیلئے مزید وقت دینے کی استدعا کردی، فواد چوہدری کو شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرانے کیلئے 21 فروری تک مہلت دے دی گئی ، فیصل چوہدری نے فواد چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی تحریری درخواست دیدی۔
وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ فواد چوہدری کی موجودگی میں ٹرائل ہونا چاہیے، ساری دنیا میں ملزم کی غیر موجودگی میں ٹرائل نہیں کیا جاتا۔
وکیل فیصل چوہدری کی جانب سے التواء کی درخواست منظور کرلی گئی، الیکشن کمیشن نے فواد چودھری کے خلاف توہین کیس کی سماعت 21 فروری تک ملتوی کردی۔