پنجاب میں نمونیا کا مرض بے قابو ہوگیا، لاہور میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 14 ننھے بچے دم توڑ گئے۔
ذرائع کے مطابق جاں بحق بچوں کی عمریں ایک ماہ سے چار سال کے درمیان ہیں۔ جن میں فیصل آباد کے پانچ، شیخوپورہ کے تین، لاہور پنڈی بھٹیاں سے دو بچے شامل ہیں۔
جبکہ گوجرانوالہ اور منڈی بہاؤالدین سے ایک ایک بچہ جاں بحق ہوا۔
نمونیا سے بچاؤ کے لیے 4 انتہائی ضروری غذائی اجزاء
گزشتہ روز بھی 12 بچے نمونیا سے دم توڑ گئے تھے۔
سات روز کے دوران 86 بچے موت کی نیند سوچکے ہیں، جبکہ صوبے میں مزید 979 بچے نمونیا کا شکار ہیں۔
رواں برس پنجاب میں 208 ننھے پھول مرجھا چکے ہیں۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا میں 3 ماہ کے دوران نمونیا کیسز میں 47 فیصد اضافہ ہوا، جس سے پانچ سال سے کم عمر ہزاروں بچے متاثر ہیں۔
محکمہ صحت خیبرپختونخوا کی جانب سے جاری 2023 کے آخری سہ ماہی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال اکتوبر میں خیبرپختونخوا میں نمونیا کے 6 ہزار 219 کیسز رپورٹ ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق دسمبر میں نمونیا سے متاثر 5 سال سے کم عمر بچوں کی تعداد بڑھ کر 11 ہزار 551 تک پہنچ گئی۔
گزشتہ تین ماہ میں سب سے زیادہ مردان میں 8 ہزار 68 بچے نمونیا سے متاثر ہوئے، اسی طرح ہری پور میں 4 ہزار، دیر لوئر میں 3 ہزار 200 اور پشاور میں 2 ہزار 800 بچے نمونیا سے متاثر ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق صوابی میں 2 ہزار 700، چارسدہ میں ایک ہزار، لکی مروت میں تین ماہ کے دوران 900 بچے نمونیا سے متاثر۔
ڈی جی ہیلتھ شوکت علی کے مطابق سردی کی شدت میں اضافہ کے باعث نمونیا کے کیسز بڑھ گئے ہیں۔ والدین بچوں کا خیال رکھیں، باہر نکلنے کی صورت میں بچوں کو گرم کپڑے پہنائیں۔