پنجاب میں نمونیہ کا مرض خطرناک صورتِ حال اختیار کرگیا ہے، صوبے بھر میں چوبیس گھنٹے کے دوران 12 ننھے پھول مرجھا گئے۔
گزشتہ روز بھی دو بچوں کی نمونیہ کے باعث موت ہوئی تھی۔
سات روز میں نمونیہ کے باعث 82 اموات ہوچکی ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں جاں بحق بچوں کی عمریں چھ ماہ سے چار سال کے درمیان ہیں۔
جبکہ 24 گھنٹوں میں مزید 491 افراد میں نمونیہ کی تشخیص ہوئی ہے۔
دوسری جانب لاہور میں جما دینے والی شدید سردی کی لہر برقرار ہے، جس سے ہر کوئی فلو، کھانسی اور بخار میں مبتلا ہے۔
سروسز ہسپتال ایمرجنسی کے ڈاکٹر راجہ محمد حسن کہتے ہیں بوڑھوں اور بچوں کی قوت مدافعت کم ہونے سے نمونیا کا مرض بڑھ رہا ہے۔
پنجاب بھر میں نمونیا کے جو پانچ سو اناسی کیسز رپورٹ ہوئے ان میں ایک سو تینتیس کا تعلق لاہور سے ہے۔