پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان میڈیا سے اڈیالہ جیل میں بات کررہے تھے جب سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے ان سے بدتمیزی کی، میرے پوچھنے پر سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ بانی چیئرمین نے مجھے تم کہہ کر مخاطب کیا، بانی پی ٹی آئی ہمیشہ اچھے انداز میں بات کرتے اور جیل میں رہے، پولیس حکام بانی پی ٹی آئی کے ساتھ جیل میں بدتمیزی کرتے ہیں تو عام انسانوں کے ساتھ ان کا رویہ کیسا ہوگا؟۔
راولپنڈی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا کہ آج کورٹ روم میں ایک واقعہ ہوا، عمران خان میڈیا سے اڈیالہ جیل میں بات کررہے تھے جب سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی سے بدتمیزی کی۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ میرے پوچھنے پر سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ عمران خان نے مجھے تم کہہ کرمخاطب کیا، سابق چیئرمین پی ٹی آئی ہمیشہ اچھے انداز میں بات کرتے اور جیل میں رہے، حمزہ شہباز کی یہ ملازمت کرتے ہیں، جو انہیں چلتے چلتے دھیے دیتا ہے، اگر سابق وزیراعظم کے ساتھ جیل میں بدتمیزی کرتے ہیں تو عام انسانوں کے ساتھ ان کا رویہ کیسے ہوگا؟۔
انہوں نے مزید کہا کہ جج دلاور نے فیصلہ دیا تھا لیکن ہائیکورٹ نے معطل کردیا تھا، سپریم کورٹ میں 3 ہفتے سے درخواست لگی ہے، چیف جسٹس سے استدعا ہے آپ جلدی سے ہماری پٹیشن سن لیں تاکہ بانی چیئرمین الیکشن لڑ سکیں ہیں۔
علیمہ خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آپ سے اپیل کرتے ہیں عمران خان کے خلاف سزا معطلی کی درخواست سن لیں تاکہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی نااہلی ختم ہوسکے اور الیکشن میں لڑیں، ہم چاہتے ہیں یہ اپیل سنی جائے اور پورا ملک اس سماعت کو دیکھے۔