پنجاب میں نمونیہ بے قابو ہوگیا ہے، جس کے باعث گزشتہ چوبیس گھنٹے میں مزید دو بچے جاں بحق ہوگئے۔
پنجاب میں سات روز کے دوران 85 افراد نمونیہ سے زندگی کی بازی ہار گئے ہیں، جبکہ مزید 579 مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔
صوبے میں نمونیہ سے رواں برس 182 اموات ہوچکی ہیں۔
دوسری جانب لاہور میں جما دینے والی شدید سردی کی لہر برقرار ہے، جس سے ہر کوئی فلو، کھانسی اور بخار میں مبتلا ہے۔
سروسز ہسپتال ایمرجنسی کے ڈاکٹر راجہ محمد حسن کہتے ہیں بوڑھوں اور بچوں کی قوت مدافعت کم ہونے سے نمونیا کا مرض بڑھ رہا ہے۔
پنجاب بھر میں نمونیا کے جو پانچ سو اناسی کیسز رپورٹ ہوئے ان میں ایک سو تینتیس کا تعلق لاہور سے ہے۔