Aaj Logo

اپ ڈیٹ 23 جنوری 2024 09:55am

خیبر پختونخوا میں سیاستدانوں اور سیاسی اجتماعات پر خود کش حملوں کا خدشہ، اسلام آباد میں خاتون بمبار کی اطلاع

خیبر پختونخوا میں سیاستدانوں اور سیاسی اجتماعات پر خود کش حملوں کے خدشے کے پیش نظرتھیرٹ الرٹ جاری کیا گیا ہے، جبکہ اسلام آباد میں سیکیورٹی صورت حال پر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کو 23 سے 26 جنوری تک بند کردیا گیا ہے۔

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ جامعہ کی بندش کا فیصلہ شہر اقتدار میں سیکیورٹی صورتِ حال کے باعث کیا گیا۔

خیبر پختونخوا میں بھی سیاستدانوں اور سیاسی اجتماعات پر خود کش حملوں کا خدشہ ہے۔

انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹ کے مطابق سیاستدانوں اور سیاسی اجتماعات پر خودکش حملوں کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر لکی مروت، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک نے سیاسی اجتماعات، جلسے جلوسوں اور کارنر میٹنگز پر 21 فروری تک پابندی عائد کردی ہے۔

ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے جاری حکمنامہ کے مطابق لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں اور ٹانک میں آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں پر خود کش حملوں اور ٹارگٹ کلنگ کا خدشہ ہے، اس لیے دفعہ 144 کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے۔

اسلام آباد میں خودکش خاتون بمبار کی اطلاع

گزشتہ روز اسلام آباد کے نواح میں رات گئے سکیورٹی اداروں نے سرچ آپریشن کیا تھا، اور سیکورٹی خدشات کے باعث اسلام آباد کی متعدد یونیورسٹیز کو بند کردیا گیا تھا۔

این ڈی یو، قائداعظم، ائیر اور بحریہ یونیورسٹییز بھی سیکورٹی خدشات کے باعث بند کردی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق حملوں کی منصوبہ بندی کالعدم تنظیم کی جانب سے کی گئی ہے، اسلام آباد کے بڑے تعلیمی اداروں میں حملہ کیا جاسکتا ہے۔

ایران میں کی گئی پاکستانی اسٹرائیک میں مارے گئے دہشتگردوں کی ہوشرُبا تفصیلات منظر عام پر

ذرائع کا بتانا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے تھریٹ الرٹ جاری کیا گیا ہے، حملے کے لئے خاتون خود کش بمبار کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی متعدد یونیورسٹیاں اور اسکول بند کر دئیے گئے، حملے 22 سے 24 جنوری کے دوران کیے جاسکتے ہیں۔

دوسری جانب اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی انتظامات سخت ہیں، انتخابی ریلیوں، جلوسوں میں احتیاط کی ضرورت ہے، پولیس اپنی طرف سے تمام اقدامات کر رہی ہے۔

Read Comments