ملکی معیشت کو مزید مستحکم بنانے کے لئے کراچی کے مقامی ہوٹل میں سال دوہزار چوبیس آئی پی او سمٹ کا انعقاد ہوا۔ جس میں وفاقی وزیر خزانہ شمشاد اختر سمیت کیپیٹل مارکیٹ سے وابستہ افراد نے بڑی تعداد میں اپنی تجاویز پیش کیں۔
نیشنل کلئیرنگ کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج شراکت سے سمٹ منعقد ہوئی۔ جس میں شریک نیشنل کلئیرنگ کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد لقمان نے کہا کہ آئی پی اوز کے ذریعے پاکستان کے کارپوریٹ سیکٹر کو اپنا کیپیٹل بڑھانے اور سرمائے کا حصول آسان ہوگیا ہے۔
ہفتے کو پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے آئی پی او سمٹ کے موقع پر محمد لقمان نے مزید کہا کہ آئی پی اوز کے ذریعے سرمائے کے حصول کو آسان بنانے میں پی ایس ایکس کے ساتھ این سی سی پی ایل کا اہم کردار ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام پراسیس کو خود کار نظام میں ڈھالنے سے کارپوریٹ سیکٹر کو کیپیٹل گینز کے حوالے سے کافی آسانیاں ہوگئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یوآئی این میں بھی سرمایہ کاروں کو آن بورڈ کرنے کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے جسکی وجہ سے این سی سی پی ایل، سی ڈی سی اور پی ایس ایکس کے ساتھ ملکر کمپنیاں ناصرف اپنا کیپیٹل بڑھا سکتی ہیں بلکہ چھوٹے سرمایہ کار بھی گھر بیٹھے اپنے موبائل فونز کے ذریعے آئی پی اوز میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔
سی او او عمران احمد خان و دیگر کا کہنا تھا کہ ریاست کو ملکی ترقی کے لئے خودکار فیصلوں کے بجائے سب کو لیکر چلنا ہوگا۔ سالانہ آئی پی او سمٹ میں کیپیٹل مارکیٹ سے وابستہ کئی کمپنیز کے اسٹالز بھی لگائے گئے۔