پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماء اور سابق صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ مصطفی کمال انتخابات کی صبح بائیکاٹ کردیں گے، لگتا ہے کہ پوری ایم کیوایم ہی بائیکاٹ کردے گی۔ تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹرعلی ظفر نے کہا کہ اعظم خان نے بیان تبدیل کردیا ہے، بانی پی ٹی آئی صرف الیکشن پر مذاکرات چاہتے ہیں۔
آج نیوز کے پروگرام “ روبرو“ میں بات چیت کرتے ہوئے ناصر حسین نے کہا کہ پیپلزپارٹی پورے سندھ سے کلین سوئپ کررہی ہے، کراچی سے کشمور تک میئر جیالے ہیں، ایم کیوایم کی صورتحال بہت زیادہ پریشان کن ہے۔
انھوں نے کہا کہ آج کے جلسے سے بھی ایم کیوایم کو فائدہ نہیں ہوگا، ایم کیوایم نے اپنے ہی مینڈیٹ کا استحصال کیا ہے۔
سابق صوبائی وزیر نے کہا کہ ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے ایم کیو ایم کو فائدہ نہیں ہوگا، شہبازشریف مدمقابل ہوتے تو ہمارا مقابلہ سخت ہوتا، ’مصطفی کمال انتخابات کے دن صبح بائیکاٹ کردیں گے، لگتا ہے کہ پوری ایم کیوایم ہی بائیکاٹ کردے گی‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم والے پی پی اور پی ٹی آئی والوں سے جھگڑے کر رہے ہیں، ایم کیو ایم ہار کے خوف سے ایسی حرکتیں کر رہی ہے، ایم کیوایم ایک سیٹ پر بھی کامیاب نہیں ہوگی۔
ناصر حسین نے کہا کہ جماعت اسلامی کچھ نشستیں نکال لے گی، پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار بھی ایم کیو ایم کیلئے درد سر ہیں، 8 فروری کو پیپلزپارٹی بڑا سر پرائز دے گی۔
انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی پنجاب سے سرپرائز نتائج دے گی، جب مقابلہ ہوتا ہے تو جیت حوصلے کی ہوتی ہے، اس وقت ن لیگ کے حوصلے پست ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹرعلی ظفر نے کہا کہ اعظم خان نے بیان تبدیل کردیا ہے، پراسیکیوشن کو بیان کا فائدہ نہیں ہوگا، ہم شروع سے ہی الیکشن کیلئے مذاکرات چاہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ الیکشن شفاف ہونا چاہیے، سب کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملنی چاہیے، پی ٹی آئی کو انتخابی نشان سے محروم کردیا گیا، بانی پی ٹی آئی صرف الیکشن پر مذاکرات چاہتے ہیں، پی ٹی آئی اپنے امیدواروں کی بھرپور مہم چلائےگی۔
بلے کے انتخابی نشان پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے کے بعد الیکشن کی ساکھ متاثر ہوئی ہے، اب یہ الیکشن نہیں رہا، سلیکشن بن چکا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ سلیکشن کے بجائےالیکشن ہو۔
رہنما ن لیگ شیخ روحیل اصغر نے بھی آج نیوز کے پروگرام میں بات چیت کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی پہلے مذاکرات کرتے تو بہتر تھا، بانی پی ٹی آئی دعا سلام بھی نہیں کرتے تھے، ان کا اخلاق درست نہیں ہے۔