ایک طرف ایودھیا میں کل (پیر 22 جنوری کو) بابری مسجد کی جگہ تعمیر کیے گئے رام مندر کا افتتاح ہو رہا ہے اور دوسری طرف جنوبی ریاست تامل ناڈو بظاہر مودی سرکار کے سامنے ڈٹ گئی ہے۔
بھارت کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا ہے کہ تامل ناڈو میں ریاستی حکومت نے مندروں میں رام پوجا پر پابندی عائد کردی ہے۔
سوشل میڈیا پورٹل X پر ایک پوسٹ میں نرملا سیتا رمن نے کہا ہے کہ تامل ناڈو میں 200 رام مندر ہیں۔ ہندو ریلیجس ایںڈ چیریٹیبل اینڈومنٹ کے محکمے کے تحت قائم مندروں میں رام پوجا پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
وزیر خزانہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیس نجی طور پر رام پوجا کے انتظام سے بھی روک رہی ہے۔ یہ سراسر ہندو ازم مخالف طرزِ فکر و عمل ہے۔
سوشل میڈیا پوسٹ میں نرملا سیتارمن نے یہ بھی لکھا ہے کہ تامل ناڈو کی حکومت رام مندر کے افتتاح کی تقریب کے لائیو ٹیلی کاسٹ پر بھی پابندی لگارہی ہے۔
دوسری طرف تامل ناڈو کابینہ کے ایک رکن نے مرکزی وزیر خزانہ کی باتوں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ رام پوجھا پر پابندی نہیں لگائی جارہی۔
واضح رہے ک تامل ناڈو میں بی جے پی کی حکومت نہیں۔ تامل ناڈو سرکار مرکزی حکومت کی پالیسیوں سے ہٹ کر اپنی ضرورت اور سہولت کے مطابق فیصلے کرتی رہی ہے۔ اس حوالے سے مرکز اور تامل ناڈو میں کشیدگی اور رسا کشی رہی ہے۔