Aaj Logo

شائع 21 جنوری 2024 10:47am

پاکستان میں گیس نرخوں، اندرونی قرضوں پر آئی ایم ایف کا اہم فیصلہ

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پاکستان میں معیشتی ڈھانچے کی اصلاح کے لیے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی مد میں دو اہم اقدامات تجویز کیے ہیں۔ پاکستان کو اندرونی قرضوں سے متعلق سرگرمیوں کو کنٹرول کرنے کا منصوبہ بہتر بنانا ہوگا۔ ساتھ یہ ساتھ گیس کے نرخوں کا ششماہی بنیاد پر جائزہ لینے سے متعلق دسمبر 2024 کے فیصلے کا نوتیفکیشن جاری کرنا ہوگا۔

آئی ایم ایف نے تازہ ترین کنٹری رپورٹ میں لکھا ہے کہ پاکستان کو دسمبر 2023 میں گیس کے نرخوں کے ششماہی بنیاد پر تعین سے متعلق فیصلے کا نوٹیفکیشن جاری کرنا چاہیے۔

آئی ایم ایف کی کنٹری رپورٹ کے مطابق وسط اگست سے ستمبر کے اوائل تک زرِ مبادلہ کے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ کے فرق کے پریمیم سے متعلق بینچ مارک کا خیال نہیں رکھا گیا۔ پاکستان نے پانچ کاروباری دنوں کے دوران انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان 1.25 کے اوسط پریمیم کا بھی خیال نہیں رکھا۔ زرِ مبادلہ کی منڈی میں سٹہ بازی اور غیر قانونی لین دین برقرار رہا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریاستی ملکیت کے اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے اور ملکیت کی توضیح سے متعلق آئی ایم ایف کے بینچ مارک کا بھی مجموعی طور پر خیال نہیں رکھا گیا۔

نومبر کے آخر میں سرکاری ملکیت والے کاروباری اداروں کے انتظام و انصرام اور کارکردگی کا معیار کچھ بلند رہا۔ حکومت نے ان کاروباری اداروں سے متعلق قانون پر عمل کیا جس میں ملکیت اور کردار کا تعین کیا گیا ہے اور چار منتخب ریاستی ملکیتی کاروباری اداروں سے متعلق ایکٹ کی ترمیم سے متعلق پیش رفت ممکن بنائی گئی۔

آئی ایم ایف کی کنٹری رپورٹ کے مطابق پاکستان نے ستمبر کے آخر تک تین اہداف حاصل کیے۔ ایف بی آر نے ریونیو کا ہدف حاصل کیا، بجٹ میں تعلیم و صحت پر خاطر خواہ رقوم رکھی گئیں اور ٹیکس ریفنڈ کے واجبات سے متعلق سیلنگ کا خیال رکھا گیا۔ توانائی کے شعبے میں نجی اداروں کے انکم ٹیکس کے واجبات کا معاملہ بہت حد تک غیر حاصل شدہ ہدف رہا۔

وزارتِ خزانہ جو اہداف حاصل کرنے میں کامیاب رہی ان میں زرِ مبادلہ کے ذخائر، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام، اسٹیٹ بینک کی سویپ، فارورڈ بک، اسٹیٹ بینک کے خالص ملکی وسائل، حکومت کا بجٹ کے لیے اسٹیٹ بینک سے ادھار لینا اور سرکاری ضمانتیں شامل ہیں۔

Read Comments