اسپیکر پنجاب اسمبلی سردار محمد سبطین خان نے اسمبلی سیکرٹیریٹ میں ترقیوں کے حوالے سے الیکٹرانک میڈیا پر چلنے والی خبر کا نوٹس لے لیا۔
اسپیکر نے اسمبلی سیکرٹیریٹ میں ملازمین کی حالیہ ترقیوں کے بارے میں سیکرٹری اسمبلی کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
گزشتہ روز خبر آئی تھی کہ الیکشن سے قبل پنجاب اسمبلی کے 300 افسران و ملازمین کو غیرقانونی ترقیاں دی گئی ہیں، اور پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں فنانس کمیٹی نہ ہونے کے باوجود نئی آسامیوں کی تخلیق اور ملازمین کی ترقی کا سلسلہ جاری ہے۔
خبر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پنجاب اسمبلی کے افسران و ملازمین کو نوازنے کیلئے بوگس تاریخ پر پروموشنز دی گئیں ہیں۔
میڈیا پر چلنے والی خبروں میں کہا گیا تھا کہ الیکشن سے قبل پنجاب اسمبلی کے من پسند افسران اور ملازمین کوایک ہی دن میں دو دو پروموشنز دی گئیں ہیں۔
خبر میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ گریڈ 18 کی ڈپٹی سیکرٹری کی دو نئی آسامیوں پر من پسند ملازمین کو ترقی دی گئی۔
پنجاب اسمبلی میں ترقی یا نئی آسامیوں کے لئے فنانس کمیٹی کی منظوری ضروری ہے۔
دعوے کے مطابق لفٹ اٹینڈینڈنٹ کو گریڈ 3 سے گریڈ 11 میں کیئرٹیکر کے عہدے پر ترقی دے دی گئی، اسسٹنٹ کنٹرولر کو گریڈ 11 سے گریڈ 17 میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر اسٹیٹ کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔
اسپیکر اسمبلی سردار محمد سبطین خان کا کہنا ہے کہ ترقیوں میں کوئی بے ضابطگی اور من پسندی کا عنصر سامنے آیا تو ذمہ داران کے خلاف کارروائی کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ترقی خلاف قانون ثابت ہوئی تو ترقی کے آرڈرز واپس لے لیں گے۔