رینجرز اور پولیس نے کراچی کے علاقے اتحاد ٹاؤن میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کالعدم دہشتگرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے وابستہ مطلوب دہشت گرد گرفتار کرلیا۔
ترجمان رینجزر کے مطابق کارروائی انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کی گئی۔
گرفتار ملزم عبدالغفار دہشت گرد کمانڈر محمد علی کا قریبی ساتھی ہے، جس کے قبضے سے بارودی مواد برآمد ہوا۔
ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق ملزم نے اکتوبر2011 میں عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر خودکش حملے کی منصوبہ بندی کی، ملزم نے پانچ خودکش بمباروں کو وزیرستان سے بلانے کا انکشاف بھی کیا۔
شمالی وزیرستان میں چار لاشیں برآمد
دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ ملزم کے ہمراہ خودکش بمبار عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے طرف جا رہے تھے، پولیس نے ملزمان کو رکنے کا اشارہ کیا، نہ رکنے پر پولیس اور ملزمان میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے بعد ملزم کے ساتھیوں نے اپنے آپ کو خودکش جیکٹس سے اڑادیا۔
مذکورہ دھماکے میں دو پولیس اہلکار شہید ہوئے تھے، جبکہ واقعے کے بعد ملزم عبدالغفار جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا تھا اور پختون خواہ میں روپوش ہوگیا تھا۔
ترجمان کے مطابق ملزم کراچی میں دوبارہ دہشت گردی کا نیٹ ورک منظم کرنے آیا تھا، جس کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ملزم کے قریبی ساتھیوں میں محمد علی عرف مفتی خالد اور داؤد عرف ولید شامل ہیں۔ جبکہ مذکورہ خودکش بمباروں میں ابوصالح، زوجہ ابو صالح تعلق چیچنیا، داؤد عرف حسن تعلق آزربائیجان، جبکہ شعیب اور عتیق کا تعلق کراچی سے ہے۔
گرفتار ملزم کو بارودی مواد کے ساتھ مزید قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔