مسلم لیگ (ن) اور استحکام پاکستان پارٹی کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے بعد لاہور کے حلقہ این اے 117 میں صورتِ حال کافی دلچسپ ہو گئی ہے۔
حلقہ این اے 117 سےن لیگ اور آئی پی پی کے مشترکہ امیدوار علیم خان ہیں، جبکہ پی ٹی آئی کے ابرار الحق آزاد امیدوار کے طور پر ان کے مقابل ہوں گے۔
حلقے کے لوگ مسائل حل نہ ہونے کا غصہ انتخابی امیدواروں پر اتارنے کیلئے پر تول رہے ہیں۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اب ہم ووٹ تب دیں گے جب یہ پہلے ہمارا کام کریں گے۔ اور ووٹ اس کو دیں گے جو ہمارا یہ مسئلہ حل کرے گا۔
حلقہ این اے 117 ماچس فیکٹری، سعید پارک، قیصر ٹاؤن، بیگم کوٹ، شاہدرہ اور دیگر علاقوں پر مشتمل ہے۔ 2018 کے الیکشن میں یہ حلقہ 123 تھا جہاں سے ن لیگ کے ملک ریاض کامیاب ہوئے تھے۔
اس حلقے کے اکثر علاقوں میں ابلتے گٹر، گلی محلوں میں جگہ جگہ سیوریج کا پانی اور گندگی کے ڈھیر تعفن اور صحت کے مسائل پیدا کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی کی گزشتہ حکومت اور موجودہ نگران حکومت نے اس حلقے میں فلائی اوور اور کشادہ سڑکیں تو بنوائیں مگر عوام کے بنیادی مسائل کو یکسر نظر انداز کیا۔
شاہدرہ، بیگم کوٹ اور جیا موسیٰ کی کئی گلیاں آج بھی کچی ہیں، جہاں بارش ہو جائے تو گزرنا ناممکن ہو جاتا ہے۔
اس حلقے میں علیم خان اور ابرار الحق کے علاؤہ پیپلز پارٹی کے آصف ہاشمی اور جماعت اسلامی کے جہانگیر احمد 8 فروری کو مدمقابل ہوں گے۔
تاہم عام تاثر یہی ہے کہ ن لیگ کی حمایت کی وجہ سے علیم خان کی پوزیشن بہتر ہے۔