پنجاب پولیس نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کی سیکیورٹی ڈیوٹی پر مامور نفری کے کھانے پینے، پیٹرول اور خریداری کے لیے ایک ارب 19 کروڑ روپے پنجاب حکومت سے مانگ لیے۔
پولیس ذرائع کے مطابق جلسوں، جلوسوں کی مانیٹرنگ اور الیکشن کے لیے آئی جی آفس لاہور میں کنٹرول روم بنا دیا گیا جبکہ پولنگ اسٹیشن کا ازسر نو سروے کرکے پولنگ اسٹیشنز کی اسکیم بھی الیکشن کمیشن کو بھجوادی گئی۔
پولیس حکام نے بتایا کہ کنٹرول روم اے آئی جی آپریشنز کی سربراہی میں کام کرے گا جبکہ کنٹرول روم میں 15 ڈیٹا انٹری آپریٹرز اضافی تعینات کردیے گئے، کنٹرول روم سے جلسے، جلوسوں کے دوران تمام خلاف ورزیوں کے حوالے سے رپورٹس لی جائیں گی۔
پولیس حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مطلوبہ فنڈ سے الیکشن کی ڈیوٹی پر تعینات نفری کے کھانے پینے، پیٹرول اور سیکیورٹی اشیا کی خریداری کی جائے گی، فنڈز میں 53 کروڑ پیٹرول کی مد میں جبکہ 66 کروڑ روپے کھانے پینے اور سیکیورٹی آلات کے لیے طلب کیے ہیں۔
48 ہزار 817 پولنگ اسٹیشنز میں 5 ہزار 624 انتہائی حساس، 14ہزار 72 حساس اور 30 ہزار کے قریب نارمل ڈیکلئیر کیے گئے ہیں۔
پنجاب پولیس نے کہا کہ تمام اضلاع میں کنٹرول روم میں بروقت رپورٹس کے لیے افسران کو فوکل پرسنزمقرر کیا گیا ہے، الیکشن ڈے پر ڈیوٹی کے لیے ایک لاکھ 30 ہزار جوان ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔