Aaj Logo

اپ ڈیٹ 19 جنوری 2024 09:18pm

پاک ایران وزرائے خارجہ میں دوستانہ ٹیلی فونک رابطہ

پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کے درمیان دوستانہ ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔ ذرائع کے مطابق جلیل عباس جیلانی نے یرانی ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسائل باہمی اعتماد کے ماحول میں حل کرنا چاہتے ہیں، سلامتی پر ریڈ لائنز واضح ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ میں ہونے والے ٹیلی فونک رابطے میں پیغام دیا گیا ہے کہ پاکستان معمول کے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔

اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے ایران کے ساتھ دوستانہ بحالی کا پیغام دیا ہے۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ایران کے وزیرخارجہ عبدالنیہان کو دورہ پاکستان کی دعوت دی گئی ہے۔

دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے مسلسل روابط رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

ایرانی سفیر کا پیغام

پاک ایران وزرائے خارجہ ٹیلی فونک رابطے اس سے پہلے پاکستان میں ایرانی سفیررضا امیری مغدم کا کہنا تھا کہ ایران اور پاکستان دو برادر، دوست اور ہمسایہ ممالک ہیں۔ دونوں ممالک نے تاریخی طور پر مشکل اوقات میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے مشترکہ خطرات اور مشترکہ مفادات ہیں۔ دوطرفہ تعلقات کسی وقفے اور تاخیر کو برداشت نہیں کرتے۔

پاکستان کے لیے ایرانی سفیر رضا امیری مغدم کے بیان میں جلدنارملائزیشن کی خواہش اورواضح اشارہ نظر آتا ہے، وہ ابھی تک تہران میں ہیں کیونکہ حکومت پاکستان نےایرانی سفیرکواسلام آبادآنے سے منع کیا تھا۔

ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ رحیم حیات قریشی نے ایرانی ہم منصب سید رسول موسوی کے پیغام کا مثبت جواب دیا ہے۔

رحیم حیات قریشی نے ایرانی سفارتکار سے کہا کہ ہے کہ ایران اور پاکستان کے مابین برادرانہ تعلقات ہیں، مثبت بات چیت سے تمام مسائل حل کرنے کیلئے آگے بڑھیں گے۔ دونوں ممالک کو دہشتگردی سمیت مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔

ایرانی سفارتکار کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے رہنما اور اعلیٰ حکام جانتے ہیں کہ حالیہ تناؤ کا فائدہ دشمنوں کو ہوگا، آج مسلم دنیا کا اہم مسئلہ غزہ میں صیہونیوں کے جرائم بند کرنا ہے۔

پاک ایران وزرائے خارجہ ٹیلی فونک گفتگو کا اعلامیہ جاری

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے پاک ایران وزرائے خارجہ ٹیلی فونک گفتگو کا اعلامیہ جاری کردیا گیا،اعلامیے میں کہا گیا کہ دونوں وزرائے خارجہ نے کشیدگی خاتمے پر اتفاق کر لیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس کی ٹیلی فونک گفتگو پر اعلامیہ جاری کردیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے آج ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے بات چیت کی، پاکستان اور ایران کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات پر زور دیتے ہوئے وزیر خارجہ جلیل عباس نے پاکستان کی ایران کے ساتھ باہمی اعتماد اور تعاون کے جذبے کی بنیاد پر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

اعلامیے کے مطابق وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا احترام اس تعاون کی بنیاد پر ہونا چاہیئے، دونوں وزرائے خارجہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ انسداد دہشت گردی اور باہمی تشویش کے دیگر پہلوؤں پر کام کی سطح پر تعاون اور قریبی رابطہ کاری کو مضبوط کیا جانا چاہیئے۔

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ دونوں وزرائے خارجہ نے کشیدگی ختم کرنے پر بھی اتفاق کیا، ٹیلیفون گفتگو میں دونوں ممالک کے سفیروں کی اپنے اپنے دارالحکومتوں میں واپسی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں ایرانی حملے کے بعد پاکستان نے ایران کے سفیر کو ملک بدر کرنے اور اپنا سفیر واپس بلانے کا اعلان کیا تھا۔

Read Comments