قومی سلیکشن کمیٹی کے کنسلٹنٹ کامران اکمل نے کہا ہے کہ تجربات کی وجہ سے قومی کرکٹ ٹیم کو شکستوں کو سامنا ہے، امید ہے اگلے 2 میچز گرین شرٹس جیتے گی، کپتان شاہین شاہ آفریدی کسی دباؤ میں نہیں ہیں، بطور کپتان ان کی پہلی انٹرنیشنل سیریز ہے انہیں مزید وقت دینا ہو گا۔
لاہور میں بلائینڈ کرکٹ ٹورنامنٹ کی اختتامی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کامران اکمل کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آسٹریلیا میں سیریز جیتنی چاہیے تھی، انڈیا آسٹریلیا میں دو مرتبہ ٹیسٹ سیریز جیتا، دیگر ٹیمیں بھی وہاں سیریز جیت جاتیں، پاکستان کو بھی وہاں ٹیسٹ سیریز جیتنی چاہیئےتھی۔
کامران اکمل نے مزید کہا کہ کیا وجہ ہے ہم 18 سال سے وہاں سیریز نہیں جیتے، پچھلے چار پانچ سال سے ڈومیسٹک پرفارمرز کو نظرانداز کیا گیا، ڈومیسٹک پرفارمرز کو نظر انداز کیے جانے کے باعث آج ہماری ٹیم مشکل کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم مینجمنٹ اس وقت تجربات کر رہی ہے، وائٹ بال میں تجربات کرنے کی گنجائش ہوتی ہے، مختلف کھلاڑیوں کو آزمایا جارہا ہے، امید ہے پاکستان ٹیم اگلے دو میچز میں اچھا پرفارم کرےگی۔
کامران اکمل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بابر اعظم ورلڈ کلاس کھلاڑی ہے، وہ شروع میں ون ڈاؤن پوزیشن پر کھیلتا آیا ہے، بابر اپنے آپ ایڈجسٹ کرلیتا ہے، وہ اور محمد رضوان نے ایک عرصہ پرفارم کیا ہے۔ بابر، رضوان کے ساتھ نوجوان کھلاڑیوں کو آزمایا گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ شاہین آفریدی کسی قسم کے دباؤ میں نہیں لگ رہا،اس نے پی ایس ایل میں بھی اپنی صلاحیتوں کو منوایا ہے، شاہین آفریدی کی بطور کپتان پہلی انٹرنیشنل سیریز ہے، انہیں بطور کپتان مزید وقت دینا ہوگا۔
کامران اکمل نے بھی کوچنگ کے میدان میں قدم رکھدیا
شاہین شاہ آفریدی نے نیوزی لینڈ کیخلاف کون سا ریکارڈ اپنے نامکرلیا؟