اسلام آباد ہائیکورٹ نے غیر شرعی نکاح کیس کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان کی بھی درخواست چیف جسٹس کو بھجوا دی جبکہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سابق وزیراعظم کی بیٹوں سے فون پر بات کرانے کی درخواست منظور جبکہ وکلاء صفائی کی بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کرنے سے متعلق درخواست مسترد کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے خاور مانیکا سے طلاق کے بعد عدت میں بشری بی بی سے غیر شرعی نکاح کیس کے خلاف سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ٹرائل کورٹ عدت میں نکاح کی کمپلینٹ پر 25 نومبر سے غیر قانونی طور پر عدالتی کاروائی چلا رہی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ ٹرائل کورٹ کے 11 دسمبر اور 9 جنوری کے آرڈرز کو کاالعدم قرار دیا جائے۔
بعدازاں عدالت عالیہ نے اسی نوعیت کا کیس چیف جسٹس کی عدالت میں ہونے کے باعث فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی۔
عدالت نے گزشتہ روز بشریٰ بی بی کی درخواست بھی اسی نوعیت کے معاملے پر بینچ ون میں پہلے سے زیر التواء ہونے کے باعث چیف جسٹس کو بھجوادی تھی۔
دوسری جانب اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے دوران عدت نکاح کیس میں بشریٰ بی بی کی عدم موجودگی کے باعث ان پر فرد جرم عائد کرنے سے متعلق درخواست مسترد کردی۔
سینئر سول جج قدرت اللہ نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی دوران عدت نکاح سے متعلق کیس پر اڈیالہ جیل میں سماعت کی۔
دوران سماعت وکلاء صفائی نے عدالت سے درخواست کی کہ بشریٰ بی بی پر ان کی عدم موجودگی میں فرد جرم عائد کرنے سے متعلق کارروائی نہ کی جائے، جسے عدالت نے مسترد کردیا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ان کے بیٹوں سے فون پر بات کرانے کی درخواست کو منظور کرلیا گیا۔
عدالت نے جیل سپرنٹینڈنٹ کو بانی چیئرمین پی ٹی ائی کی بیٹوں سے بات کرانے کی ہدایت کر دی۔
سماعت کے دوران وکلاء صفائی عثمان گل، عمیر نیازی، شیراز رانجھا عدالت پیش ہوئے جبکہ دوسری جانب سے خاور مانیکا کے وکیل راجہ رضوان عباسی عدالت پیش نہ ہوئے۔
عمران خان اور بشری بی بی کیخلاف مقدمے سے ناجائز تعلقات کی دفعہخارج
توشہ خانہ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف مزید گواہان کے بیانقلمبند
سینئر سول جج نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف دوران عدت نکاح کیس کی سماعت کل 19جنوری تک ملتوی کردی۔