دفتر خارجہ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ’آپریشن مرگ بر سرمچار’ پاکستان کا ایران کے میزائل حملے کیخلاف بھرپور جواب ہے۔ دہشت گرد ایران کے حکومتی عمل داری سے محروم علاقوں میں مقیم تھے۔ ترجمان کے مطابق نگراں وزیراعظم بھی اپنا دورہ ڈیووس مختصر کرتے ہوئے پاکستان پہنچ رہے ہیں۔
ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی اور پنجگور میں میزائل حملے کے جواب میں پاکستان کی جانب سے کارروائی کے بعد ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان نے“مرگ برسرمچار“کےنام سے دہشت گردوں کیخلاف آپریشن ایران کی جانب سے فوری اقدامات نہ کرنے پرجوابی کارروائی میں کیا۔
ترجمان نے واضح کیا کہ ایران کی سلامتی اورخود مختاری کامکمل احترام کرتےہیں۔ پاکستان اقوام متحدہ کےچارٹرکی مکمل پاسداری کرتا ہے اور ایران ہمارا پڑوسی برادرملک ہے، پاکستان کی سلامتی،قومی مفاد پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائےگا۔
ممتاززہرا بلوچ کے مطابق وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے اپنادورہ ڈیووس مختصر کردیاہے اور وطن واپس پہنچ رہے ہیں۔
آج صبح ایران کے صوبےسیستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پرکارروائی کیلئے آپریشن مصدقہ اطلاعات پرکیاگیا۔ ہم گزشتہ کئی سال سےایران کودہشت گرد گروپوں کی پناہ گاہوں کےبارے میں آگاہ کررہےہیں۔ یہ سرمچارپاکستان میں کئی دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث رہےہیں۔
ایرانی میڈیا کا پاکستان کی جانب سے کارروائی میں شہری ہلاکتوں کا دعویٰ
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دارملک ہے اور کسی بھی قسم کی جارحانہ کارروائی کابھرپورجواب دینےکی صلاحیت رکھتاہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان نےہمیشہ تنازعات کو مذاکرات سے حل کرنے پرزوردیا ہے، پاکستان اورایران کے درمیان گفتگو کے مختلف چینلزموجود ہیں۔ ہم ایران کے ساتھ رابطےجاری رکھیں گے کیونکہ مشترکہ مسائل کے حل کیلئےمذاکرات ضروری ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اب تک کسی ملک کاثالثی کیلئے رابطے کیے جانے کامجھے علم نہیں ہے۔